پاک بھارت کشیدگی سی پیک پر اثر انداز ہو سکتی ہے٬ مرزا عبدالرحمن

بررآمدات٬ ترسیلات اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی صورتحال تشویشناک ہو گئی ہے جسے بہتر بنانے کیلیئے اقدامات کیئے جائیں٬ چیئرمین بزنس مین پینل کیپیٹل

ہفتہ 5 نومبر 2016 18:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 نومبر2016ء) بزنس مین پینل کیپیٹل ریجن کے چیئرمین اور سابق نائب صدر ایف پی پی سی آئی مرزا عبدالرحمن نے کہا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی سی پیک پر اثر انداز ہو سکتی ہے اور موجودہ حکومت کے دور میں ہونے والی ترقی کے اثرات کو بھی زائل کر سکتی ہے ۔ کشیدگی میں اضافے سے دونوں ملکوں کی کرنسی کمزور اور سرمائے کا فرار شروع ہو جائے گا جبکہ اس سے بھارتی معیشت کو زیادہ نقصان پہنچے گا۔

برآمدات٬ ترسیلات اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی صورتحال تشویشناک ہو گئی ہے جسے بہتر بنانے کیلیئے اقدامات کیئے جائیں۔ چین کے علاوہ دیگر تمام ممالک پاکستان سے سرمایہ نکال کر سیاسی و اقتصادی طور پرمستحکم ممالک کو منتقل کر رہے ہیں جس میں پاک بھارت کشیدگی سے تیزی آئی ہے۔

(جاری ہے)

مرزا عبدالرحمن نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اس وقت ملکی معیشت مستحکم ہے٬اندرونی سیکورٹی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے٬ توانائی بحران میں کمی آئی ہے٬ افراط زر قابو میں ہے جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر کی صورتحال اطمینان بخش ہے تاہم ترسیلات ٬ سرمایہ کاری اور برآمدات کی صورتحال تشویشناک ہے۔

ترسیلات میں اضافہ کرنا حکومت کے اختیار میں نہیں جبکہ سرمایہ کاری کیلیئے کاروبار کے ماحول کو بہتر بنانا ہو گا۔ حکومت برآمدات کی دگرگوں صورتحال کو بہتر بنائے ورنہ ملک چلانے کیلیئے مزید قرضہ لینا پڑے گا۔ برآمدات بڑھانے کیلیئے وقتی سبسڈیوں اور بعض ٹیکسوں سے استثناء جیسے عارضی اقدامات ناکام ثابت ہوئے ہیں اسلیئے بنیادی اصلاحات پر توجہ دی جائے۔

ٹی ڈیپ کے سربراہ جو ہمہ وقت ٹریڈ سیاست میں ملوث ہیں اور اپنا سیاسی گروپ بنا کر ایف پی سی سی آئی کی سیاست کر رہے ہیں وہ ایف پی سی سی آئی کے منتخب صدر کو اپنی کٹھ پتلی سمجھتے ہیں انکے دور میں 5ارب ڈالر کی ایکسپورٹ میں کمی واقع ہوئی ہے لہذاانکو فوری طور پر بر طرف کیا جائے اور سرخ فیتہ کے مسائل حل کیئے جائیں تو معاملات بہتر ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :