کشمیری نوجوان کے جنازے پر قابض بھارتی فوج کی شیلنگ30افراد زخمی ہوگئے-16 سالہ قیصر صوفی سری نگر کے علاقے شالیمار کا رہائشی تھا جو 27 اکتوبر کو لاپتہ ہوگیا تھا اور ایک دن بعد نالے سے بے ہوش حالت میں ملا ہسپتال میں علاج کے دوران موت ہوگئی۔قیصرصوفی کو بھارتی سیکورٹی فورسسزنے اغواءکرکے تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد میں زہردیدیا-حریت راہنماءمیرواعظ عمرفاروق

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 5 نومبر 2016 14:46

کشمیری نوجوان کے جنازے پر قابض بھارتی فوج کی شیلنگ30افراد زخمی ہوگئے-16 ..

سری نگر(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 نومبر۔2016ء) قابض بھارتی فوج کی مقبوضہ کشمیر میں 16 سالہ کشمیری نوجوان کے جنازے پر شیلنگ سے 30 افراد زخمی ہوگئے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سری نگر میں 16 سالہ نوجوان قیصر صوفی کے جنازے کو تدفین کے لیے عید گاہ میں شہداءقبرستان لے جایا جارہا تھا تاہم وہاں موجود فورسز نے شرکاءپر آنسو گیس کی شیلنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں 30 افراد زخمی ہوگئے۔

عینی شاہدین کے مطابق زخمیوں کو سورہ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز منتقل کیا گیا جبکہ فورسز نے جاں بحق ہونے والے لڑکے کے گھر پر بھی شیلنگ کی۔بعد ازاں صوفی کی تدفین عید گاہ کے شہداءقبرستان میں کردی گئی۔16 سالہ قیصر صوفی سری نگر کے علاقے شالیمار کا رہائشی تھا جو 27 اکتوبر کو لاپتہ ہوگیا تھا اور ایک دن بعد نالے سے بے ہوش حالت میں ملا تھا۔

(جاری ہے)

قیصر کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں گزشتہ شب اس کی موت واقع ہوگئی جس کے بعد اس کی لاش ہفتے کی صبح 7 بجے گھر لائی گئی۔ قیصر کا جنازہ لے جانے والے کشمیری آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے لگارہے تھے جب فورسز نے ان پر شیلنگ شروع کی، زخمی ہونے والوں میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔ کشمیر انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ہسپتال کے میڈیکل سپرینٹنڈنٹ نے بتایا کہ جب قیصر کو ہسپتال لایا گیا تو اس کے ساتھ آنے والوں نے ہمیں بتایا کہ اسے زہر دیا گیا ہے جس کے بعد ہم نے اس کے معدے کو صاف کیا اور نمونے جانچ کے لیے بھیج دیے جس کی رپورٹ ابھی نہیں آئی۔

حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے قیصر کی موت کا ذمہ دار بھارتی سیکیورٹی فورسز کو ٹھہرایا اور اس کی موت سے قبل اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ تھا ’قیصر صوفی پر تشدد کیا گیا اور زبردستی زہریلا محلول جسے سیکیورٹی فورسز نیوا کہتے ہیں پلایا گیا، اس بربریت اور سفاکیت کی موجودہ دور میں کوئی مثال نہیں ملتی۔صوفی کے اہل خانہ کا بھی یہ ماننا ہے کہ ان کے بیٹے کو زہر دیا گیا اور اس پر تشدد بھی کیا گیا جبکہ صوفی کی والدہ محمودہ بیگم نے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات اور مجرموں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ صوفی کے جسم پر تشدد کے کوئی نشان نہیں ملے اور ممکن ہے کہ متوفی نے خود ہی زہر کھالیا ہو۔علاقے کے ایس ایچ او انزار خان نے بتایا کہ مذکورہ خاندان حال ہی میں اس علاقے میں منتقل ہوا تھا اور آس پڑوس کے لوگ بھی ان کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے اور نہ ہی متوفی کے علاقے میں زیادہ دوست یار تھے۔واضح رہے کہ 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے کشمیر میں صورتحال کشیدہ ہے اور بھارتی فوج کی فائرنگ سے اب تک 115 سے زائد کشمیری ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ پیلیٹ گنز کے استعمال کی وجہ سے سیکڑوں کشمیریوں کی بینائی مکمل یا جزوی طور پر ختم ہوچکی ہے۔