کشمیر پاکستان کے لئے زندگی و موت کا مسئلہ ہے ‘جارحانہ خارجہ پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے‘ بھارتی دًر اندازی کا بھرپور جواب دیا جائے ‘بھارتی دہشتگردی کے ثبوت عالمی عدالت میں پیش کیے جائیں

انصار الامہ جموںوکشمیر کے امیر اعلیٰ اور متحدہ جہاد کونسل کے مرکزی رہنما مولانا محمد فاروق کشمیری کا بیان

جمعرات 3 نومبر 2016 14:45

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 نومبر2016ء) کشمیر پاکستان کے لئے زندگی و موت کا مسئلہ ہے ‘جارحانہ خارجہ پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے‘ بھارتی دًر اندازی کا بھرپور جواب دیا جائے ‘بھارتی دہشت گردی کے ثبوت عالمی عدالت میں پیش کیے جائیں۔ بیس کیمپ میںحکومت صرف لفاظی سے کام نہ لے بلکہ مظلوم کشمیریوں کی عملی طور پر مدد کی جائے۔

ان خیالات کا اظہار انصار الامہ جموںوکشمیر کے امیر اعلیٰ اور متحدہ جہاد کونسل کے مرکزی رہنما مولانا محمد فاروق کشمیری نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری مجاہدین کو امداد دی جائے اور انہیں بھارت کے خلاف لڑنے کا موقع میسر آ جائے تو مودی کا دماغ ٹھکانے لگا دیں گے۔ اس وقت کشمیری مجاہدین بے دست و پا ہیں انہیں مطلوبہ وسائل میسر نہیں ہیں آج بھی اگر مجاہدین کو مواقع اور وسائل میسر ہوں جائیں اور کشمیری مجاہدین آزادانہ کارروائیاں کر سکیں تو مودی سرکار کے ہوش ٹھکانے آجائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت پاکستان میں مسلسل دہشت گردی کا مرتکب ہو رہا ہے بھارت کے حاضر سروس فوجی جاسوسی کرتے ہوئے دہشت گردی کے پلان سمیت گرفتار ہو رہے ہیں مگر ہماری حکومت گونگی بنی ہوئی۔ کشمیر کی وجہ سے بھارت و پاکستان دوایٹمی طاقتوں میں جنگ ہو سکتی ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی خود ایک دہشت گرد جماعت کا ممبر ہے٬ اس لئے وہ ہمارے ملک میں دہشت گردی کو جائز سمجھتا ہے۔

وہ خونی بھیڑیا ہے ٬ مقبوضہ کشمیر کے اندر اور آزادکشمیر کے بارڈر پر خون بہا کر اس کو سکون ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت جارحانہ خارجہ پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے اور پاکستان کے پاس بھارت کی دہشت گردی کے جو ثبوت ہیں انہیں عالمی عدالت میں پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ عالمی برادری مسئلہ کشمیر پر ہنگامی بنیادوں پر متوجہ ہو کشمیر کی وجہ سے اگران دونوں ملکوں میں ایٹمی جنگ ہو گئی تو صرف ایشیاء نہیں پوری دنیا اس جنگ سے متاثر ہو گی۔

متعلقہ عنوان :