محکمہ شاہرات7بیلی برج خریدنے کے نام پر 10کروڑ کے کمیشن کی وصولی اور3اضلاع کیلئے 12پلوں کی خریداری میں 10کروڑ سے زائد کی کرپشن بارے شائع خبریں کومن گھڑت اور بے بنیاد ہیں

چیف انجینئر محکمہ تعمیرات شاہرات (نارتھ) کا وضاحتی بیان

جمعرات 3 نومبر 2016 14:45

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 نومبر2016ء) چیف انجینئر محکمہ تعمیرات شاہرات (نارتھ) نے اپنے ایک وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ محکمہ شاہرات7بیلی برج خریدنے کے نام پر 10کروڑ روپے کے کمیشن کی وصولی اور03اضلاع کے لئے 12پلوں کی خریداری میں 10کروڑ سے زائد کی کرپشن کا انکشاف کے حوالہ سے بعض اخبارات میں چھپنے والی خبروں کومن گھڑت اور بے بنیاد قرار دیا ہے ۔

محکمہ تعمیرات عامہ کی ترقیاتی سکیم ہاء کے خلاف خرید سٹیل برجز کا معاملہ سینٹرل پرچیر کمیٹی (CPC)کو ارسال کیا گیا ۔ سی پی سی کی سطح پر پلوں کی خرید کی کارروائی 04سال زیرکار رہی ۔ ان پلوں میں سے بیشتر ایل او سی پر نصب ہونے تھے جنکی تنصیب مقامی آبادی کے علاوہ دفاعی نقطہ نظر سے بھی اہمیت کی حامل تھی ۔

(جاری ہے)

سی پی سی کے ذریعے Bidمیں حصہ لینے والے Bidders/Manufacturerکے پاس اس طرح کی برجز کی Manufacturing سپلائی کا تجربہ نہ تھا جسکی وجہ سے کوئی بھی Bidder اس کام کے لئے کوالیفائی نہ کر سکا ۔

آزاد کشمیر ہائی وے ڈیپارٹمنٹ کو 22عد د سٹیل برجز(Compact 200) مینو فیکچررMabey & Jhonsonیو کے Originاکتوبر 2005 کے زلزلہ کے بعد DFIDکی جانب سے Donate کئے گئے ۔ متذکرہ پل ہاء میسرز جعفر برادرز آف اسلام آباد(جوکہ Mabey &jhonson کا پاکستان میں لوکل Representativeہی)نے سپلائی کئے ۔ متذکرہ پل لانچ ہوکر سال 2006سے ٹریفک کے زیر استعمال ہیں۔ یہ برجز Time Tested اور Excellentکوالٹی کے ہیں ۔

اس تصریح (Compact 200)کے پل صرف M/S Mabey Bridge Limited UKہی مینو فیکچرکرتے ہیں۔ صورتحال حکومت کے نوٹس میں لائی گئی ۔ حکومت نے بذریعہ نوٹیفکیشن مورخہ 03مارچ 2016ء M/S Mabey Bridge Limited UKسے 12عدد سٹیل برجز(Compact 200) کلاس 40کوڈنگ سنگل سورس کی بنیاد پر Bid Price مبلغ405.677ملین روپے (بشمول جملہ ٹیکس ہائ)پیش کردہ میسرز جعفر برادرز آف اسلام آباد جو Mabey Bridge Limited UK M/Sکے پاکستان میں واحد بااختیار نمائندہ ہیں۔

خرید کی منظوری دی ۔ خرید کردہ پل ہاء کسی ایک ڈویژن /سرکل سے متعلق نہ تھے ۔ اسلئے ان کا ورک آرڈر دفتر ہذا سے جاری کیا گیا ۔ نافذالعمل ڈیلیگیشن آف فنانشل پاور رولز کے تحت 03کروڑ سے زائد لاگت کے کاموں کی منظوری کا اختیار صرف دفتر ہذا کو ہی حاصل ہے ۔ حاصل شدہ اختیارات کے تحت حکومتی منظوری کے مطابق ورک آرڈرجاری کیا گیا۔ فرم کو ایڈوانس کی رقم بینک گارنٹی کے خلاف مطابق ایگریمنٹ ادا کی ۔

ایگریمنٹ کانمونہ سی پی سی سے منظورشدہ ہے ۔ اب فرم نے جملہ پل ہاء سپلائی کر دئیے ہیں۔سٹیل برجز کی خرید تحت ضابطہ بعد از منظوری مجاز اتھارٹی مفاد سرکار/مفاد عامہ میں عمل لائی گئی ہے ۔ یہ سارا عمل شفافیت سے کیا گیا ۔ اسطرح متذکرہ بالا پلوں کی خرید میں کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی ۔ اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کو حقیقت سے کوئی تعلق نہیں اس سے محکمہ اور محکمہ کے آفیسران کی شہرت کو نقصان پہنچا ہے ۔

متعلقہ عنوان :