پنجاب کے وسطی ومشرقی علاقے دھند اور سموگ کی پلیٹ میں ٬مختلف حادثات میں 18 افراد جاں بحق ٬ 60سے زائد زخمی

سکھیکی کے قریب موٹروے پر12سے زائد گاڑیاں آپس میں ٹکراگئیں ٬ 14جاں بحق ٬ رائیونڈ تبلیغی اجتماع میں شرکت کیلئے رائیونڈ جا رہے تھے خانپورمیں تیزرفتارکاردھند کے باعث بے قابو ہوکرپٹھان واہ نہرمیں جا گری٬ 4 افراد جاں بحق ٬ لاشوں کو رورل ہیلتھ سنٹرخانپورمنتقل کر دیا گیا حد نگاہ 20میٹر تک رہ جانے کے باعث موٹر وے کے مختلف سیکشنز ٹریفک کیلئے بند ٬اگلے پانچ روز تک موسم میں تبدیلی کا کوئی امکان نہیں شہری گھر سے نکلتے ہوئے سموگ کی آلودگی سے بچنے کیلئے ماسک استعمال کریں ٬ڈرائیور اندھیرے میں سفر کرنے سے گریز کریں‘وزیر اعلی شہباز شریف کی ہدایت پر قائم 20 رکنی خصوصی کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ پیش کر دی

جمعرات 3 نومبر 2016 14:20

لاہور /شیخوپورہ /حافظ آباد /فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 نومبر2016ء) لاہور سمیت پنجاب کے وسطی اور مشرقی علاقوں میں موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے دھند اور سموگ نے زندگی مفلوج کرکے رکھ دی ٬ مختلف مقامات پر متعدد گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں جس کے نتیجے میں 18افراد جاں بحق جبکہ 60سے زائد زخمی ہو گئے ٬ حد نگاہ 20میٹر تک رہ جانے کے باعث موٹر وے کے مختلف سیکشنز کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ٬محکمہ موسمیات نے انتباہ جاری کیا ہے کہ اگلے پانچ روز تک موسم میں تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے وسطی اور مشرقی علاقے موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے سموگ کی لپیٹ میں ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور نظام زندگی بھی شدید متاثر ہو رہاہے ۔

(جاری ہے)

دھند کے باعث حد نگاہ 20 میٹر تک رہ گیا جس کے باعث موٹر وے حکام نے لاہور سے پنڈی بھٹیاں تک اور پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد تک موٹر وے کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا ہے۔

حافظ آباد میں سکھیکی کے قریب موٹروے پرشدید دھند کے باعث 12سے زائد زائد گاڑیاں آپس میں ٹکراگئیں جس کے نتیجے میں 56افراد زخمی ہوئے٬ زخمیوں کو پنڈی بھٹیاں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں دوران علاج 14 مسافرزخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ تصادم کی زد میں آنے والی گاڑیوں میں ٹرک اور مسافر بس بھی شامل ہیں۔حادثہ میں جاں بحق ہونے والے افراد میں حامد٬ صفدر٬ مختاراورخوشنود کی شناخت ہوچکی ہے جبکہ دیگرکی شناخت کا عمل جاری ہے٬ جاں بحق افراد کا تعلق پشاورسے ہے اوروہ تبلیغی اجتماع میں شرکت کے لیے رائیونڈ جارہے تھے۔

حادثے میں زخمی ہونے والے افراد میں خواتین بھی شامل ہیںجبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے ۔اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثہ فضا ء میں پھیلی ہوئی دھند اور سموگ کے باعث پیش آیا ۔وزیراعلی پنجاب شہبازشریف نے پنڈی بھٹیاں میں ٹریفک حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پراظہار افسوس کیا اورزخمی افراد کوعلاج معالجیکی بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

دوسری جانب خانپورمیں بھی تیزرفتارکاردھند کے باعث بے قابو ہوکرپٹھان واہ نہرمیں جا گری٬ جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق جبکہ ایک شخص زخمی ہوگیا٬ لاشوں کو رورل ہیلتھ سنٹرخانپورمنتقل کر دیا گیا ہے۔دھند نما کہر کے باعث پنجاب کے کئی مقامات پر حد نگاہ صفر ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ٹریفک کی روانی بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

حکام نے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت بھی کی ہے۔ وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کی ہدایت پر قائم 20 رکنی خصوصی کمیٹی نے سموگ کے بارے میں ابتدائی رپورٹ پیش کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ لاہور سمیت پنجاب کے وسطی اور مشرقی علاقے موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے سموگ کی لپیٹ میں ہیں تاہم سموگ کی وجہ سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ابتدائی پلان مرتب کر لیا گیا ہے۔

کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ شہری گھر سے نکلتے ہوئے سموگ کی آلودگی سے بچنے کے لئے ماسک استعمال کریں اور ٹریفک حادثات کے خطرات میں کمی لانے کے لیے ڈرائیور اندھیرے میں سفر کرنے سے گریز کریں٬ سموگ کے دوران بڑی شاہراہوں پر سفر کرنے والے مسافر احتیاط برتیں۔ کمیٹی نے طبی ماہرین کے حوالے سے کہا ہے کہ آنکھوں میں جلن کی صورت میں بار بار تازہ اور ٹھنڈے پانی سے آنکھوں کو دھویا جائے٬ بچوں بیماروں اور معمر افراد کو سموگ سے بچانے کے لیے خصوصی اہتمام کیا جائے۔

اس کے علاوہ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر سموگ کا باعث بننے والی موسمیاتی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے سدباب کے لئے ضروری ممکنہ اقدامات بھی کئے جائیں گے۔وسری جانب محکمہ موسمیات نے اس دھند کو سموگ یعنی گرد آلود دھند کا نام دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سموگ کا سلسلہ آئندہ 5 روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔