مقبوضہ کشمیر٬ غیر قانونی طور پر گرفتار اپنے ساتھیوں کی رہائی تک امتحانات میں ہرگز نہیں بیٹھیں گے٬کٹھ پتلی حکومت موجودہ صورتحال کی خود ذمہ دار ہے٬ طلبہ

جمعرات 3 نومبر 2016 13:26

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 نومبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میں طلباء نے کہا ہے کہ جب تک کٹھ پتلی انتظامیہ جیلوں میں بند انکے ساتھی طلباء کو رہا نہیں کرتی وہ امتحانات میں ہرگز نہیں بیٹھیں گے۔ طلباء کا کہنا ہے کہ مقبوضہ علاقے کی موجودہ صورتحال کی ذمہ دار خود قابض انتظامیہ اور وہ ان پر امتحانات ہرگز مسلط نہیں کرسکتی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق طلباء کے ایک گروپ نے سرینگر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ نے سینکڑوں طلباء کو آزادی کے حق میں مظاہروں میں حصہ لینے کی پاداش میں جیلوںاور تفتیشی مراکز میں پہنچا دیا ہے جبکہ بیسیوں طلباء پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر دیا گیا ہے۔

انہوںنے کہا کہ جب تک غیر قانونی طور پر جیلوں میں بند انکے ساتھیوں کو رہا نہیں کیا جاتا وہ امتحانات میں نہیں بیٹھیں گے۔

(جاری ہے)

طلبہ کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ مقبوضہ علاقے کے موجودہ حالات کی ذمہ دار حریت قیادت کو ٹھہرا رہی ہے جس میں کوئی صداقت نہیں ہے کیوںکہ انتظامیہ نے خود علاقے میں غیر یقینی صورتحال پیدا کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تقریباً چار ماہ سے مقبوضہ علاقے میں جو صورتحال ہے اس کی وجہ سے وہ اپنی پڑھائی پر توجہ مرکوز نہیں کر سکے لہذا انتظامیہ امتحانات کو اگلے برس مارچ تک ملتوی کرے۔

طلباء کا کہنا تھا کہ انتظامیہ انہیں قربانی کا بکرا بنانا چاہتی ہے کیونکہ وہ اس لے امتحانات کا فوری انعقاد چاہتی ہے تاکہ وہ مقبوضہ علاقے کے حالات بہتر ہونے کا تاثر دے سکے۔ ایک طالب علم کے والد کا کہنا تھا کہ امتحانات کے فوری انعقاد کے قابض انتظامیہ کے اعلان سے طلباء انتہائی پریشان ہیں حتیٰ کہ ان میں خود کشی کا رحجان پنپ رہا ہے ۔