مسئلہ کشمیر اور فلسطین دنیا کے دو سب سے اہم اور سنگین ایشوزہیں جن کو عوامی خواہشات کے مطابق حل کرنے کے بغیر پائیدار امن اور استحکام کا خواب شرمندہٴ تعبیر نہیں ہوسکتا ہے

ممتاز سیاسی و سماجی شخصیت اور کشمیر حریت پسند رہنما رقیب انجم کشمیری کادنیا کے امن کے حوالے سے اجلاس سے خطاب

جمعرات 3 نومبر 2016 13:18

الریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 نومبر2016ء) ممتاز سیاسی و سماجی شخصیت اور کشمیر حریت پسند رہنما رقیب انجم کشمیری نے دنیا کے امن کے حوالے سے ایک اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین دنیا کے دو سب سے اہم اور سنگین ایشوزہیں جن کو عوامی خواہشات کے مطابق حل کرنے کے بغیر پائیدار امن اور استحکام کا خواب شرمندہٴ تعبیر نہیں ہوسکتا ہے٬ کشمیر اور فلسطین کے مسائل کا دہشت گردی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے اور ان خطوں میں لوگ پچھلی 7دہائیوں سے اپنے پیدائشی حقوق کی بازیابی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔

دونوں مسائل میں کافی مماثلت پائی جاتی ہے اور ان علاقوں میں قابض فورسز نہتے شہریوں پر بے پناہ مظالم ڈھارہی ہیں۔ قتل٬ ریپ اور گھروں کی مسماری ایک عام سی بات ہے اور لوگوں کو سالہاسال تک بغیر کسی قانونی جواز کے جیلوں میں رکھا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

بھارت اور پاکستان اس مسئلے کے حوالے سے کسی سمجھوتے پر پہنچ بھی جاتے ہیں تو یہ کشمیری عوام کو قابل قبول نہیں ہوگا کیونکہ کشمیری عوام کو نظر انداز کر کے اس مسئلے کا کوئی دو طرفہ حل تلاش کرنے کی کوشش نہ صرف اس مسئلے کی تاریخی حقیقتوں کے منافی ہوگی بلکہ تمام مسلمہ سیاسی اصولوں اور انسانی قدروں سے انحراف کے مترادف ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے ساتھ کشمیر ی عوام کا سیاسی مستقبل اور اقتصادی و سماجی مفادات وابستہ ہیں اسلئے وہ اس مسئلے کے بنیادی فریق ہیں اور ان کی مرضی اور رائے کو اولیت حاصل ہے٬ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دوریوں اور رنجشوں کا سب سے زیادہ خمیازہ کشمیریوں کو ہی بھگتنا پڑتا ہے اور یہ سلسلہ دہائیوں سے چلا آرہا ہے اس لئے دونوں ممالک کی لیڈر شپ کو کشمیریوں کے تئیں اپنی ہمدردی دکھا کر مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔