جنوبی ایشیاء میں امن کے قیام کے لئے کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائے٬کشمیریوں کی حق خود ارادیت کیلئے جدوجہد کو دہشت گردی قرار دینے کی کوشش قابل مذمت ہے٬ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی کے اجلاس سے خطاب

جمعرات 3 نومبر 2016 13:09

اقوام متحدہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 نومبر2016ء) پاکستان نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ جنوبی ایشیاء میں امن کے قیام کے لئے کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی حق خود ارادیت کیلئے جدوجہد کو دہشت گردی قرار دینے کی کوشش قابل مذمت ہے۔

کشمیریوں کی غیر قانونی قبضے ٬ آزادی کی جدوجہد جائز ہے اور اس جدوجہد کیلئے عالمی برادری کی سیاسی و اخلاقی حمایت کشمیریوں کا حق ہے۔ بین الاقوامی قانون اور حق خود ارادیت کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ڈکلیریشن کے مطابق کشمیریوں کو اپنے حق خود ارادیت کیلئے جدوجہد میں تمام دستیاب طریقے اختیار کرنے کاحق حاصل ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان عشروں سے حل طلب مسئلہ کشمیر کا کشمیری عوام کی امنگوں اور سلامتی کونسل کی متلعقہ قرار دادوں کے مطابق منصفانہ حل بارے پر عزم ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کو منصفانہ انداز میں حل کئے بغیر جنوبی اشیاء میں امن قائم نہیں کیاجاسکتا۔ جنانچہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دینے کے وعدے کوپورا کیاجانابے حد ضروری ہے۔ پاکستانی مندوب نے کہاکہ اقوام متحدہ کی بنیادوں میں حق خود ارادیت کو تسلیم کئے جانے کے باوجود دنیا بھر میں کئی لوگوں کو اب بھی یہ حق حاصل نہیں۔ ہر ایک غاصب طاقت علاقوں پر غیر قانونی قبضہ کیلئے ایک ہی طرح کے جواز پیش کرتی ہے اور قانونی حق خود ارادیت کو دبانے کیلئے اس حق کیلئے جدوجہد کودہشت گردی قرار دینے کی کوشش کرتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ لوگوں کے عزم کو طاقت کے زور پر دبایا نہیں جاسکتا۔ طاقت کے زور پر حق کو نہ پہلے مٹایاجاسکا ہے اور نہ ہی مٹایاجاسکتاہے۔ پاکستانی مندوب نے مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کی صورتحال کو تشویشناک قرار دیااور کہاکہ کشمیریوں کی ایک اور نسل بھارت کے غیر قانونی قبضے سے آزادی کامطالبہ کررہی ہے۔ اس جدوجہد کی قیادت کشمیری نوجوان کررہے ہیں جن کے ہاتھوں میں آزادی کے مطالبے اور ایک قانونی جدوجہد کے سوا کچھ نہیں۔

ان کو اس جدوجہد نتیجے میں روزانہ گولیوں اور کرفیو کاسامنا ہے۔ دریں اثناء ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے نیویارک میں او آئی سی کے ایک اجلاس میں مسئلہ کشمیر کو او آئی سی اجلاس کے ایجنڈا میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوںنے کشمیریوں کی حمایت پر او آئی سی کاشکریہ بھی اداکیا۔