وزیرداخلہ چوہدری نثار کی دفعہ 144 کے باجود دفاع پاکستان کونسل کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کی حمایت ، دفاع پاکستان کونسل کی جانب سے انتظامیہ سے درخواست کی گئی تھی، اور کونسل نے انتظامیہ کی اجازت اور شرائط کے مطابق ہی جلسہ کیا۔دفاع پاکستان کونسل کی ابتدا پیپلز پارٹی کے دور میں ہوئی تھی اور اس میں سیاسی پارٹیاں شامل ہیں، ہر چیز کو غلط رنگ دینا درست نہیں۔پرویز خٹک دوبارہ اسلام آباد آتے ہیں تو انہیں شہباز شریف سے بڑھ کر پروٹول دیں گے لیکن اگر شر پھیلانے اسلام آباد آئیں گے تو سختی سے نمٹا جائے گا۔چوہدری نثار علی خان کا اسلام آباد میں پولیس دربار سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 3 نومبر 2016 12:20

وزیرداخلہ چوہدری نثار کی دفعہ 144 کے باجود دفاع پاکستان کونسل کو اسلام ..

ا سلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 نومبر۔2016ء) وزیر داخلہ چوہدری نثار نے دفعہ 144 کے باجود دفاع پاکستان کونسل کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کے اجازت کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ، دفاع پاکستان کونسل کی جانب سے انتظامیہ سے درخواست کی گئی تھی، اور کونسل نے انتظامیہ کی اجازت اور شرائط کے مطابق ہی جلسہ کیا۔اسلام آباد میں پولیس دربار میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ، دفاع پاکستان کونسل کی ابتدا پیپلز پارٹی کے دور میں ہوئی تھی اور اس میں سیاسی پارٹیاں شامل ہیں، ہر چیز کو غلط رنگ دینا درست نہیں۔

پرویز خٹک پر تنقید کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایف سی کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے، ایف سی کسی سیاسی پارٹی کی نہیں بلکہ پاکستان کی فوج ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ پرویز خٹک دوبارہ اسلام آباد آتے ہیں تو انہیں شہباز شریف سے بڑھ کر پروٹول دیں گے لیکن اگر شر پھیلانے اسلام آباد آئیں گے تو سختی سے نمٹا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ساڑھے تین سال میں کسی چھوٹے جلسے میں بھی رکاوٹ نہیں ڈالی۔وزیرداخلہ چودھری نثار نے خطاب میں پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ریاست میں رٹ کے قیام کے لیے پولیس مبارکباد کی مستحق ہے،راولپنڈی، اسلام آباد اور پنجاب کی انتظامیہ کا بھی صورتحال کنٹرول رکھنے میں بڑا کردار رہا، اچھی پالیسی تشکیل دی، انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے پولیس کے مسائل کا ادراک ہے اور قانون نافذ کرنے والے بہت مشکل حالات میں کام کرتے ہیں۔ وزیرداخلہ نے خیبر پختونخواہ کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ’اگر وہ دوبارہ انتشار پھیلانے کے ارادے سے آئیں گے تو ان کا اسی طرح استقبال کیا جائے گا۔انہوں نے پرویز خٹک کے الزام کورد کرتے ہوئے کہا کہ فرنٹئیر کانسٹبلری کسی ایک صوبے کی نہیں بلکہ پورے ملک کی فورس ہے اور اسے سیاست میں نہ گھسیٹا جائے۔

یاد رہے کہ پرویز خٹک نے گزشتہ روز یومِ تشکر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آنے والے راستوں کی بندش اور کے پی سے آنے والے قافلوں کو روکنے کے لیے ایف سی کی تعیناتہ پر شدید تنقید کی تھی اور اسے پختونوں کو ایف سی سے لڑانے کے مترادف قرار دیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ کل بھی تو خیبر پختونخواہ سے ایک قافلہ آیا ہے جسے پولیس نے تحفظ فراہم کیا۔ چوہدی نثار کا مزید کہنا تھا کہ ہم ملک میں امن واستحکام چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز چوہدری نثا ر نے اپنی پریس کانفرنس میں تحریک انصاف کے جلسے کے حوالے سے کہا تھا کہ اگر شرکاءنے اسلام آباد میں نقصِ امن کی صورتحال خراب کرنے کی کوشش کی تو قانون اپنی عملداری قائم کرنے کے لیے حرکت میں آئے گا۔پولیس کے ترجمان کے مطابق تحریک انصاف کے جلسے کی سیکیورٹی کے لیے دس ہزار سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔