لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں دھند کا راج٬ موٹر وے ٹریفک کیلئے بند

نظام زندگی مفلوج ٬سکھیکی انٹر چینج کے قریب حادثہ ٬ 10 افراد جاں بحق خصوصی کمیٹی نے سموگ بارے ابتدائی رپورٹ وزیر اعلی کو پیش کر دی سموگ کا یہ سلسلہ آئندہ 5 روز تک جاری رہنے کا امکان ہے٬ محکمہ موسمیات

جمعرات 3 نومبر 2016 12:29

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 نومبر2016ء) پنجاب بھر میں دھند کا راج بر قرارہے جس کے باعث موٹر وے کے مختلف سیکشنز کو ٹریفک کے بند کردیا ہے۔تفصیلا ت کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر میں دھند کے باعث حد نگاہ 20 میٹر تک رہ گیا ہے جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ موٹر وے حکام نے لاہور سے پنڈی بھٹیاں تک اور پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد تک موٹر وے کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا ہے۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے اس دھند کو سموگ یعنی ’گرد آلود دھند‘ کا نام دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سموگ کا سلسلہ آئندہ 5 روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ہدایت پر قائم 20 رکنی خصوصی کمیٹی نے سموگ کے بارے میں ابتدائی رپورٹ پیش کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ لاہور سمیت پنجاب کے وسطی اور مشرقی علاقے موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے سموگ کی لپیٹ میں ہیں تاہم سموگ کی وجہ سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ابتدائی پلان مرتب کر لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ شہری گھر سے نکلتے ہوئے سموگ کی آلودگی سے بچنے کے لئے ماسک استعمال کریں اور ٹریفک حادثات کے خطرات میں کمی لانے کے لیے ڈرائیور اندھیرے میں سفر کرنے سے گریز کریں٬ سموگ کے دوران بڑی شاہراہوں پر سفر کرنے والے مسافر احتیاط برتیں۔ کمیٹی نے طبی ماہرین کے حوالے سے کہا ہے کہ آنکھوں میں جلن کی صورت میں بار بار تازہ اور ٹھنڈے پانی سے آنکھوں کو دھویا جائے٬ بچوں بیماروں اور معمر افراد کو سموگ سے بچانے کے لیے خصوصی اہتمام کیا جائے۔

اس کے علاوہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سموگ کا باعث بننے والی موسمیاتی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے سدباب کے لئے ضروری ممکنہ اقدامات بھی کئے جائیں گے۔ ادھر سکھیکی انٹرچینج کے قریب ٹریفک حادثے میں 10 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثہ فضا میں پھیلی ہوئی دھند کے باعث پیش آیا جس کی وجہ سے بارہ گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔ حادثہ اتنا شدید تھا کہ اس میں دس افراد زندگی کی بازی ہار گئے اور 45 سے زائد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد اور علاج کیلئے پنڈی بھٹیاں ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہی

متعلقہ عنوان :