کسٹم کو لا انفورسمنٹ ایجنسی کوگہرے سمندر میں اسمگلرزکے خلاف کارروائی کے لیے در کار اسپیڈ بوٹس کی خریداری فنڈکی عدم فراہمی کے باعث ممکن نہیں ہوسکی

ہے٬کسٹم کی موثر کارروائیاں ریوینیوں میں اضافہ اور لیگل ٹریڈ میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں ٬ اسمگلروں نے نئے راستے کا استعمال شروع کردیا ہے اسمگل شدہ اشیاء مقامی مارکیٹس سے برآمدگی عوامی درعمل کے پیش نظر ممکن نہیں ٬ چیف کلکٹر کسٹم زاہد کھوکھر کی پریس کانفرنس

بدھ 2 نومبر 2016 22:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 نومبر2016ء) چیف کلکٹر کسٹم زاہد کھوکھر نے کہا کہ کسٹم کو لا انفورسمنٹ ایجنسی کوگہرے سمندر میں اسمگلرزکے خلاف کارروائی کے لیے در کار اسپیڈ بوٹس کی خریداری فنڈکی عدم فراہمی کے باعث ممکن نہیں ہوسکی.جبکہ اسمگل شدہ اشیاء مقامی مارکیٹس سے برآمدگی عوامی درعمل کے پیش نظر ممکن نہیں ہے٬کسٹم کی موثر کارروائیاں ریوینیوں میں اضافہ اور لیگل ٹریڈ میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں انہیں کارروائیواں سے تنگ ڈیزل اسمگلروں نے نئے راستے کا استعمال شروع کردیا ہے٬کسٹم کی گہرے سمندر میں کارروائیاں اسمگلروں کیلئے پیغام ہے کہ سمندروں میں بھی بخشا نہیں جائے گا۔

چرنا آئی لینڈ کے قریب کی جانے والی کارروائی میں5غیر ملکیوں سمیت 7 ملزمان کو گرفتار کرکہ 26000 لیٹر ایرانی ڈیزل قبضہ میں لے لیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے بدھ کو اینٹی اسمگلنگ ایسٹ وہارف گھاس بندر میں پریس کانفرنس کے دوران کہی٬ انہوں نے کہا کہ ماڈل کسٹم کلکٹریٹ پریونیٹوکی تاباتوڑ کاروائیوں کے باعث گزشتہ 6ماہ کے دوران غیر قانونی ایرانی ڈیزل وآئل ٬ منشیات ٬ گٹکا ٬کاسمیٹک اشیاء٬ الیکٹرک اشیاء٬کپڑا ٬ سگریٹ ٬ ہاوس اولڈ اشیاء٬ پرفیوم ٬ گھریلو ٬ گاڑیا ں ودیگر سامان پکڑا جس کی مالیت 31کروڑ 65لاکھ 30ہزار 809روپے سے زائد کا اسمگلنگ شدہ سامان اور منشیات پکڑی گئی ٬ جبکہ اس دوران 101سیزر ٬ 12منشیات اور 20سے زائد افراد پرانفرادی مقدمات قائم کئے گئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :