بلوچستان کے طلباء کیلئے سکالر شپ پروگرام میں تاخیر افسوسناک ہے ٬ سینیٹر روزی خان کاکڑ

بدھ 2 نومبر 2016 22:04

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 نومبر2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء و سینیٹر روزی خان کاکڑ نے کہا ہے کہ سینٹ آف پاکستان کے قرارداد کے بعد بلوچستان کے طلباء کیلئے سکالر شپ پروگرام شروع کرنے میں تاخیر قابل افسوس ہے بلوچستان کا پی پی ایل ‘ او جی ڈی سی ایل اور پی ایم ڈی سی سمیت تمام منافع بخش اداروں میں بلوچستان کے کوٹے پرغیر مقامی لوگوں کو سکالر شپ دینا صوبے کی ہونہار طلباء کیساتھ ظلم ہے یہ مسئلہ سینٹ آف پاکستان میں اٹھائینگے اور تفصیلات طلب کرینگے‘یہ بات انہوں نے بلوچستان کے طلباء کی ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی‘ جنہوں نے اپنے مسائل سے ان کو آگاہ کیا‘ انہوں نے کہاکہ اس سے پہلے پیپلز پارٹی نے صوبے کی طلبائ کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کیلئے پرائم منسٹر سکالر شپ پروگرام کے نام سے ایک عظیم اسکیم شروع کیا موجودہ وفاقی حکومت نے نہ صرف پروگرام بند کیا بلکہ پہلے سے پروگرام کے تحت تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کے جیب خرچ سفری اخراجات تک بند کیے جو کہ بلوچستان کے طلباء کے ساتھ کسی ظلم سے کم نہیں انہوں نے کہاکہ پی پی ایل ‘او جی ڈی سی ایل اور پی ایم ڈی سی سمیت دیگر اداروں کی ترقی میں بلوچستان کا ایک اہم حصہ ہے لیکن بدقسمتی کے ساتھ ان تمام ڈیپارٹمنٹس نے یاں تو پسند و ناپسند کی بنیاد پر سکالر شپ تقسیم کررہے ہیں یا پھر دیگر صوبوں کے طلباء کو جعلی ڈومیسائل سرٹیفکیٹوں کے ذریعے بلوچستانی ظاہر کرکے اسکالرشپس تقسیم دئیے گئے ہیں انہوں نے کہاکہ وہ سینٹ کے آئندہ اجلاس میں او جی ڈی سی ایل ‘پی پی ایل اور پی ایم ڈی سی سمیت تمام منافع بخش اداروں کا جس کی آمدن میں بلوچستان کا حصہ ہے کے سکالر شپ کا ریکارڈ طلب کرینگے۔

متعلقہ عنوان :