ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری کی قیادت میں وفد چین کا 10روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد پاکستان پہنچ گیا

بدھ 2 نومبر 2016 21:54

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 نومبر2016ء) ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری کی قیادت میں 8سیاسی جماعتوں اور اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل 24رکنی وفدچین کی کمیونسٹ پارٹی کی دعوت پر چین کا 10روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد پاکستان پہنچ گیا ‘چین کے دورے کے پاکستانی وفد کو چین کے مختلف صوبوں اور شہروں کا دورہ کرایا گیا ‘پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

پاکستانی وفد نے بلوچستان کے تمام بڑے شہروں میں سی پیک کے روٹ پر اقتصادی زون بنانے اور بلوچستان‘ کے پی کے کو پسماندگی کے خاتمہ کیلئے زیادہ وسائل فراہم کرنے پر زور دیا۔ بدھ کی رات بے نظیر بھٹو انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر پاکستان پہنچنے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے بتا یا کہ وفد میں جمعیت علماء اسلام (ف) ‘جماعت اسلامی کے علاوہ ٰ6سیاسی جماعتوں کے نمائندے اور اراکین پارلیمنٹ شامل تھے ۔

(جاری ہے)

چین میں پاکستانی وفد کا والہانہ استقبال کیا گیا ہے جو پاکستان چین کے برادرانہ تعلقات کی عکاس ہے ‘چین کی حکومت‘ کمیونسٹ پارٹی اور عوام نے توقع سے بڑھ کر احترام دیا جس پر چین کی حکومت اور عوام کے شکر گذار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس دورے کے دوران جہاں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر بات چیت ہوئی وہیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے ماورائے عدالت قتل ‘چھرے والی گن کے ذریعے کشمیریوں کو نابینا کرنے ‘خواتین ‘بچوں پر وحیشیانہ تشدد ‘لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں کے بارے میں بھی چین کو تفصیل سے آگاہ کیا گیا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ چین کے دورے کے دوران پاکستانی وفد کو سلک روڈ جو ملاکہ سے کاشغر اور کاشغر سے گوادر کے ذریعے عرب دنیا اور وسطی ایشیاء کو مربوط کرتا ہے٬کے متعلق بریفنگ دی گئی ۔انہوں نے بتا یا کہ پاکستانی وفد نے چین کے صوبے سنکیانگ کا دورہ بھی کیا٬ اس صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بتایا گیا کہ ان جیسے پسماندہ علاقوں کو کس طرح ترقی یافتہ صوبے کے برابر لانے کیلئے کیا اقدامات کئے گئے ہیں‘چین کی حکومت نے اس صوبے کے لئے 75ارب ڈالر ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص کئے ہیں جو ہر سال فراہم کئے جائیں گے‘10سال قبل اس صوبے کا دورہ کیا تو آج کا یہ صوبہ بہت مختلف ہے ‘بڑی بڑی عمارتیں ‘سڑکوں کا جال دیکھ کر حیرت ہوئی کہ اتنے عرصے میں اتنی زیادہ ترقی ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے پاکستانی وفد کو بریفنگ دی گئی جس پر ہم نے یہ سوال کیا کہ کے پی کے اور بلوچستان جو کہ پسماندہ صوبے ہیں ان کو کس طرح ترقی یافتہ بنایا جاسکتا ہے جس پر چین کے حکام نے پلان سے آگاہ کیا ‘ہم نے اس موقع پر زور دیا کہ گوادر کو ماڈل سٹی ہونا چاہیے کیونکہ سی پیک یہاں سے شروع ہورہا ہے اور مغربی روٹ پر جہاں جہاں سے سی پیک کا روٹ گذرے ان بڑے شہروں میں اقتصادی زون بنائے جائیں جس پر چین کے حکام نے اپنی حکومت اور پاکستان کی حکومت سے اس ضمن میں بات کرکے انھیں ر ضامند کرانے کی یقین دہانی کرائی۔

مولانا عبدالغفور حیدری نے بتا یا کہ ہم نے چین کی حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ کے پی کے اور بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں سروے کرنے کیلئے اپنی کمپنیاں بھجوائے اور انھیں ترقی یافتہ بنانے کے پراجیکٹ بھی تیار کر کے دیں ۔انہوں نے کہا کہ 10روزہ دورہ چین انتہائی کامیاب اور مفید رہا ۔وفد میں ایم این اے امیر زمان ‘جے یو آئی کی سینٹرل کمیٹی کے رکن جلال الدین ‘جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر میاں محمد اسلم سمیت دیگر شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :