پیپلز پارٹی قانونی کی بالادستی اور جمہوریت پر یقین رکھنے والی جماعت ہے ٬ وزیراعلیٰ سندھ

ہر ایک کو تحفظ فراہم کرنا سندھ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے ٬یہ نہیں کہہ رہا سب ٹھیک ہے لیکن میرے 3ماہ کی حکومت میں بہتری آ ئی ہے ٬ سید مراد علی شاہ

بدھ 2 نومبر 2016 21:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 نومبر2016ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی قانونی کی بالادستی اور جمہوریت پر یقین رکھنے والی جماعت ہے ٬ہر ایک کو تحفظ فراہم کرنا سندھ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے ٬یہ نہیں کہہ رہا سب ٹھیک ہے لیکن میرے 3ماہ کی حکومت میں بہتری آ ئی ہے ۔ یہ بات انہوںنے بدھ کوجناح ہسپتال میں ڈاکٹر عاصم کی عیادت کر نے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔

انہوںنے کہاکہ ڈاکٹر عاصم ڈیڑھ سال قبل گرفتار ہوئے تھے اور ان شاء اللہ ڈاکٹر عاصم جلد تمام کیسز سے بری ہوجائیںگے۔انہوںنے کہاکہ ایک کیس میں ڈاکٹر عاصم کی ضمانت ہوئی ہے٬ان پر مقدمات بنائے گئے انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ دیگر مقدمات میں بھی انصاف ملے گا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ ثابت کریں گے کہ ڈاکٹر عاصم پر مقدمات غلط ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مجالس کہاں ہورہی ہیں پولیس کو اس کا علم ہونا چاہئے ٬ ناظم آباد فائرنگ لیپس ضرور ہے مگر مجلس گھر میں تھی ۔

انہوںنے مزید کہاکہ دہشت گردوں کا کوئی دین ایمان نہیں ہوتاہے ۔سید مراد علی شاہ نے کہاکہ چینی سرمایہ کاروں کو بھی تحفظ فراہم کرنا سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔انہوںنے کہاکہ جمہوریت میں ہر ایک کو احتجاج کرنے کا حق ہے٬احتجاج کرنے والوں پر تشدد کرنے کی پُر زور مذمت کرتے ہیں ۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ ہمارے چاروں مطالبات جمہوریت کے فروغ کیلئے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلایا جائے٬ بلاول بھٹوزرداری نے مڈٹرم انتخابات کی بات نہیںکی۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں عدالتوں پر مکمل یقین ہے اور اُمید ہے کہ ڈاکٹر عاصم باعزت بری ہوجائیںگے اورڈاکٹر عاصم کو کسی نہ کسی مقدمے کے تحت قید میں رکھا جا رہا ہے٬ میں ڈاکٹر عاصم کی عیادت کیلئے گیا تھا۔ انہوںنے مزید کہاکہ دہشت گردی کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

سید مراد علی شاہ نے کہاکہ 3 ماہ میں مشترکہ مفادات کو نسل کا ایک بھی اجلاس نہیں ہوا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ تحریک انصاف کے لوگوں کو احتجاج سے روکنا مناسب عمل نہیں تھا۔انہوںنے کہاکہ حادثات میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ کو 1 لاکھ روپے انشورنس کے دئیے جائیں گے اور اس اسکیم سے سندھ کے 18 سال سے 65 سال کے افراد کی حادثاتی موت کی صورت میں اہل خانہ کو پیسے ملیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ متا ثرہ خاندان کو پیسے بیوروکریسی کے ذریعے نہیں بلکہ انشورنس کمپنی سے براہِ راست ملیں گے۔ انہوںنے کہاکہ انشورنس پالیسی پر عمل درآمد یکم نومبر سے شروع ہو گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاکہ اگر مڈ ٹرم انتخابات ہوتے ہیں تو آئین میں اس کی گنجائش ہے۔ انہوںنے کہاکہ بلاول بھٹو کے مطالبات جمہوریت کو مستحکم کرنے کیلئے ہیں٬ہمارے لیے کامیابی جمہوریت کی مضبوطی میں ہے۔

انہوںنے مزید کہاکہ احتجاج سب کا حق ہے پی ٹی آئی کارکنان پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔سید مراد علی شاہ نے کہاکہ این ایچ اے کی زیادتیوں پر وزیراعظم اور احسن اقبال کو تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان جب تک جاری ہے اس وقت تک اپیکس کمیٹی کے اجلاس ہوں گے ٬ہم کسی بھی فیصلے میں جلد بازی نہیں چاہتے۔وزیر اعلیٰ سند ھ سید مراد علی شاہ نے کہاکہ شادی ہالز اور کاروبار جلدی بند کرنے پر اتفاق کی کوشش ہو رہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع یا نئے آرمی چیف کا فیصلہ وزیراعظم کا ہے ٬الیکشن جب بھی ہوں ٬ ہم اس کے لئے تیار ہیں ۔انہوںنے مزید کہاکہ دہشت گردی سرحد پار سے ہو رہی ہے۔