بریسٹ کینسر سے بچاؤ کیلئے خواتین میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے٬ ڈاکٹر فرحت سلیمی

پاکستان میں ہر سال 40ہزار خواتین اس مرض کا شکار ہورہی ہیں٬ کینسر ایک مکمل طور پر قابل علاج بیماری ہے تاہم اگر بروقت تشخیص ہو جائے ٬ وائس چانسلر گورنمنٹ ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ

بدھ 2 نومبر 2016 20:51

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 نومبر2016ء) وائس چانسلر گورنمنٹ کالج وویمن یونیورسٹی سیالکوٹ ڈاکٹر فرحت سلیمی نے کہا ہے کہ بریسٹ کینسر سے بچاؤ کیلئے خواتین میں شعور اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ پاکستانی خواتین میں ہر سال تقریبا 40ہزار خواتین اس مرض کا شکار ہورہی ہیںاور یہ امر قابل تشویش ہے۔ کینسر ایک مکمل طور پر قابل علاج بیماری ہے تاہم اگر بروقت تشخیص اور علاج نہ کیا جائے تو یہ انسان کی جان لے لیتا ہے۔

پاکستانی خواتین میں چھاتی کا کینسر سے تیزی سے پھیل رہا ہے اور ہر سال تقریبا 40ہزار خواتین اس مرض کا شکار ہورہی ہیںاور یہ امر قابل تشویش ہے ۔ یہ بات انہوں نے شوکت خانم کینسر ہسپتال کے اشتراک سے منعقدہ سیالکوٹ میںبریسٹ کینسر آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ایم او ڈاکٹر کاشفہ احسان ٬ پروفیسر نائلہ ارشد٬ ڈاکٹر زرین فاطمہ ٬ پروفیسر عذرا سبطین ٬ اے ڈی پی اینڈ ڈی محمدآصف٬ منیجر ایف آر سرور لودھی ٬ ایس کے ایم ایمبسیڈر طیب اعجاز اور وقار مبارک کے علاوہ اساتذہ اور طالبات نے سیمینار میں کثیر تعداد میں شرکت کی۔

وی سی جی سی کالج وویمن یونیورسٹی ڈاکٹر فرحت سلیمی نے کہاکہ تحقیق کے مطابق ہر 9خواتین میں سے ایک کو کینسر میں مبتلا ہوسکتی ہے جن میں سے 77فیصدخواتین کی عمر50سال سے اوپر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ خواتین کو چھاتی کے سرطان سے محفوظ رہنے کیلئے معمول کے مطابق اپنے ٹیسٹ کروانے چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ کینسر سے ڈرنے کی ضرورت نہیں لیکن علاج ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معالج کے معمول کے پڑتال سے کینسر کا جلد پتہ چلایا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ خواتین میں چھاتی کے کینسر کے بارے آگاہی پیدا کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :