اسلام آباد میں موجود سفارتی برادری مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو عالمی برادری کے سامنے لانے میں ہماری مدد کرے

صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان کا عشائیہ تقریب سے خطاب

بدھ 2 نومبر 2016 20:31

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 نومبر2016ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں موجود سفارتی برادری مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو عالمی برادری کے سامنے اجاگر کرنے میں ہماری مدد کرے ۔ اقوام متحدہ کے قیام کا بنیادی مقصد آئندہ نسلوں کو جنگوں کو ہولناک تباہی سے بچانا تھا ۔

اس کے چارٹر میں تمام بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کا وعدہ کیا گیا ہے۔ حق خود ارادیت تمام انسانی حقوق کا منبع اور ماخذ ہے ۔ کشمیر ی قوم اپنے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے گزشتہ 69 برس سے مصروف جدوجہد ہے ۔ جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل بھارت اور پاکستان نے متعدد قرار دادوں میں تسلیم کیا ہے ۔

(جاری ہے)

لیکن بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد سے انکاری ہے ۔

کشمیری قوم بھارت کے تمام تر مظالم٬ لالچ اور ترغیبات کے باوجود اپنے موقف پر ڈٹی ہوئی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام ہر روز ایک ریفرنڈم منعقد کرتے ہیں۔ جس کا فیصلہ ہوتا ہے کہ ہمیں بھارت کی غلامی قبول نہیں ۔ کشمیر قوم کا یہ عہد ہے کہ ہم قربانیاں دیتے رہیں گے ۔ لیکن بھارت سے آزادی حاصل کر کے رہیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں معروف ماہر تعلیم چوہدری فیصل مشتاق کی جانب سے اپنے اور خاتون اول محترمہ زہرہ مسعود کے اعزاز میں دئیے گئے عشائیہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

جس میں اسلام آباد تعینات سفیروں ٬ دفتر خارجہ کے اعلیٰ حکام میڈیا کی اہم شخصیات اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ اس موقع پر یونان کے سفیر اور ان کی اہلیہ برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر ٬ میانمار ٬ ہنگری ٬ جرمنی ٬ بوسنیا ٬ پرتگال ٬ آسٹریلیا ٬ آسٹریا ٬ بحرین ٬ آرجنٹائن ٬ فلسطین ٬ کر غزستان ٬ الجیریا ٬ نیپال ٬ تیونس ٬ رومانیہ ٬ شام ٬ سوڈان کے سفیروں ٬ موریشن کے ہائی کمشنر ٬ ڈی ایف آئی ڈی کے سربراہ ٬ ہنگری کے ڈپٹی ہیڈ آفس مشن ٬ کنٹری ڈائریکٹر برٹش کونسل وزارت خارجہ کے چیف آف پروٹوکول ٬ صاحبزادہ احمد خان ٬ ڈی جی یورپ خلیل ہاشمی ٬ ایم ڈی او پی ایف مسٹر اینڈ مسز حبیب الرحمان ٬ ایڈیشنل سیکرٹری سید ذولفقار گردیزی ٬ سی ای او مری بروری ٬ ڈائریکٹر ترک سفارتخانہ جنید زیدی ریکٹر کامٹس ٬ سنیٹر جنرل (ر) عبدالقیوم ٬ میاں فضل الہٰی ٬ منظور ملک ٬ سابق سنیٹر عبداللہ ریاڑ ٬ ظفر بختاوری ٬ گوہر زاہد ملک ٬ وحید حسین ٬ ڈاکٹر آمینہ ہوتی ٬ خورشید انور سنئیر افرا سیاب خٹک ٬ ڈاکٹر مصدق ملک ٬ بریگیڈئر اکمل عزیز ٬ خاتون اول محترمہ زہرہ مسعود ٬ مسز عنا فیصل اور دیگر موجود تھے ۔

صدر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ ایک سفارتکار کا کام اپنے ملک کے مفادات کا تحفظ کرنا دوست ممالک کے ساتھ اقتصادی ٬ معاشی ثقافتی اور عوامی رابطوں کا فروغ اور ملک کی طرف سے مذاکرات کرنا ہوتا ہے ۔ میں بطور صدر آزاد کشمیر بھی یہی کردار ادا کروں گا ۔ میں کسی ایک حلقہ انتخاب نہیں پوری ریاست جموں و کشمیر کا نمائندہ ہوں ۔ میں کسی ایک حلقے کا سیاستدان نہیں بننا چاہتا ۔

میں آزاد کشمیر کی حکومت کی جانب سے مذاکرات اور مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کروں گا۔ ریاست کے معاشی اور اقتصادی مفادات کا تحفظ میری ذمہ داری ہو گی ۔ آزاد کشمیر میں ایک مکمل ریاست کا ڈھانچہ موجود ہے ۔ حالانکہ یہ ریاست پاکستان کے ساتھ وزارت امور کشمیر کے ذریعے وابستہ ہے ۔ آزاد کشمیر کی حکومت پوری ریاست جموں و کشمیر کی نمائندہ ہے ۔

مقبوضہ کشمیر کی بھارت سے آزادی کے بعد کشمیری قوم اپنے مستقبل کا فیصلہ کرے گی ۔ انہوں نے سفارتکاروں کو دعوت دی کہ وہ آزاد کشمیر کا دورہ کریں ۔ اور اس کے قدرتی حسن سے لطف اندوز ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا نجی شعبہ آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کرے ۔ جہاں سیر و سیاحت ٬ ہائیڈرو پاور ٬ معدنیات اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کی وسیع گنجائش موجود ہے ۔

آزاد کشمیر میں مثالی امن و امان ٬ شرح خواندگی پاکستان کے چاروں صوبوں سے زیادہ ہے ۔ ہمارے ہاں پانچ یونیورسٹیاں ٬تین میڈیکل کالجز اور لا تعداد پوسٹ گریجویٹ کالج موجود ہیں۔ لیکن ہمیں معیار تعلیم کو حاصل کرنے کے لیے تعاون کی ضرورت ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ وہاں صورتحال ہولناک ہے ۔

وہاں ساڑھے تین مہینوں سے مسلسل کرفیو نافذ ہے ۔ ہم دنیا کے مہذب ملکوں کی حقوق انسانی سے وابستگی کا احترام کرتے ہیں لیکن ان سے گزارش ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے دوہر ے معیار کا شکار نہ ہوں ۔ وہاں سات لاکھ فوج کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے ۔ نہتے شہریوں کے خلاف خطرناک ہتھیار استعمال ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اقوام متحدہ کے نو منتخب سیکرٹری جنرل انٹو نیو گوٹیریز سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور باب ششم کے تحت مصالحت ٬ مذاکرات ٬ ثالثی اور گذڈآفس کے ذرائع بروئے کار لائیں ۔

اور مسئلہ کشمیر حل کرائیں تاکہ جنوبی ایشیاء کو مستقبل میں کسی تباہ کن جنگ سے بچایا جا سکے ۔ اس موقع پر میزبان چوہدری فیصل مشتاق ٬ وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری سید ذوالفقار گردیزی ٬ اور چیف آف پروٹوکول صاحبزادہ احمد خان نے بھی خطاب کیا ۔ اور صدر آزاد کشمیر کے حالات زندگی اور بطور سفارتکار خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔