پنجاب یونیورسٹی میں مبینہ طور پر قواعد کے برعکس بھرتیاں کرنے پر نیب کو کارروائی کرنے کے عدالت عالیہ کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی کی درخواست واپس لینے کی بناء پر نمٹا دی گئی

بدھ 2 نومبر 2016 19:26

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 نومبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب یونیورسٹی میں مبینہ طور پر قواعد کے برعکس بھرتیاں کرنے پر نیب کو کارروائی کرنے کے عدالت عالیہ کے فیصلے کے خلاف دائر نظر ثانی کی درخواست واپس لینے کی بناء پر نمٹاتے ہوئے درخواست گزار کو نیب سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔ گزشتہ روز لاہورہائیکورٹ کے جسٹس مرزا وقاص روف کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو پنجاب یونیورسٹی کے رجسٹرار ملک اویس خالد ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایاکہ پنجاب یونیورسٹی کا سینٹ کئی دہائیوں سے غیر فعال ہے جبکہ عدالت عالیہ کے حکم پر سینٹ کے انتخابات کرا دئیے گئے ہیں۔

حکومتی ایم پی ایز کی نامزدگی نہ ہونے سے سینٹ کی تشکیل مکمل نہیں ہو سکی۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی کے انتظامی معاملات کو بہتر انداز سے چلانے کے لئے خالی آسامیوں کو قوانین کے تحت مکمل کیا گیا۔غیر فعال سینٹ کی موجودگی میں یونیورسٹی میں تمام بھرتیاں قواعد و ضوابط کے تحت سینڈیکیٹ کی منظوری سے کی گئیں۔درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں جبکہ درخواست گزار سرکاری ملازم نہ ہونے کے سبب قوانین کے تحت نیب سے رجوع کرنے کا اختیار نہیں رکھتا لہٰذا نیب کو انکوائری کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے نیب کو انکوائری سے روکا جائے۔ تاہم فاضل عدالت نے درخواست گزار کی جانب سے نظر ثانی درخواست واپس لئے جانے کی بناء پر نمٹاتے ہوئے درخواست گزار کو نیب سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔