لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے تحریک انصاف کے گرفتار تمام کارکنوں کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیدیا

3 گرفتار افراد میں سے 190رہا ہو گئے ٬ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل /پولیس گرفتاریوں کی تعداد کم بتا رہی ہے ‘ درخواست گزار عدالت کا پیش کی گئی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار ٬پنجاب حکومت اور آئی جی پولیس کو گرفتار و رہا افراد کی فہرست 4نومبر کو پیش کرنے کا حکم

بدھ 2 نومبر 2016 19:26

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 نومبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے تحریک انصاف کے گرفتار تمام کارکنوں کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا جبکہ پیش کی گئی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب حکومت اور آئی جی پولیس کو گرفتار و رہا افراد کی فہرست 4نومبر کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد حمید ڈار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمان ٬ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل رضا الکریم بٹ ٬ غازی محمد صلاح الدین اور پولیس افسران عدالت میں پیش ہوئے ۔عدالتی حکم پر گرفتار سیاسی کارکنوں کی فہرست عدالت میں پیش کی گئی جس بتایا گیا کہ چھیاسی مقدمات میں پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے دو سو ترانوے کارکنوں کو فوجداری الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا اور تین ایم پی او کے تحت آٹھ سو سینتالیس کارکن گرفتار کئے گئے ۔

(جاری ہے)

شکیل الرحمان نے بتایا کہ ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق 293 گرفتار افراد میں سے 190رہا ہو گئے ہیں۔ جس پر درخواست گزار نے کہا کہ پولیس گرفتاریوں کی تعداد کم بتارہی ہے ۔ جواب میں رضا الکریم نے کہا کہ کم وقت ہونے کے باعث جو معلومات ملیں عدالت کو آگاہ کر دیا ۔عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمن خان سے استفسار کیا کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ سڑکوں سے کنٹینرز اور رکاوٹیں ہٹائی گئیں یا نہیں ۔

ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سڑکوں سے تمام رکاوٹوں کو ہٹا دیا گیا ہے ۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم کے تحت سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی نہیں کی گئیں ۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمن خان کو پکڑے گئے کنٹینرز کی فہرست عدالت میں پیش کرنے اور کسی بھی تاخیر کے بغیر گرفتار کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم دیا ۔فاضل عدالت نے پولیس کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب حکومت اور آئی جی پنجاب کو گرفتار و رہا افراد کی فہرست پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 4نومبر تک ملتوی کر دی ۔