سپریم کورٹ کے تحقیقاتی کمیشن پر اتفاق رائے مثبت جمہوری سوچ کی عکاسی ہے‘میاں مقصود احمد

ہیجانی کیفیت ملک وقوم کے لیے خطرناک٬اتفاق رائے سے ملکی قومی ایشوز کو حل کیا جا نا چاہئے‘امیرجماعت اسلامی پنجاب

بدھ 2 نومبر 2016 19:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 نومبر2016ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے پانامالیکس کے حوالے سے سپریم کورٹ کے تحقیقاتی کمیشن پر اتفاق رائے کو مثبت جمہوری سوچ کی عکاسی قراردیتے ہوئے کہاہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے لاک ڈائون کی کال واپس لینا درست فیصلہ ہے٬پاکستان میں عدلیہ آزاد ہے٬ چونکہ اب معاملہ عدالت میں ہے اس لیے اب اس جنگ کو عدالت میں لڑنا چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ کرپشن اس ملک میں ایک ناسور بن چکی ہے۔اس کے خلاف سب سے پہلے آواز جماعت اسلامی نے اٹھائی۔جب تک پاکستان کو کرپٹ عناصر سے پاک نہیں کرلیا جاتاہم بحیثیت قوم خوشحالی وترقی کے راستے پر گامزن نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ صورتحال پر حکومت وزراء کے بیانات تشویشناک اور ملک میں فساد برپاکرنے کی سازش ہے۔

(جاری ہے)

دھرنے کا یوم تشکر میں تبدیل ہونا ادارو ں پر اعتماد کا مظہر ہے۔

معاملہ کسی کی ہار جیت کانہیں بلکہ ملک میں قانون کی بالادستی کاہے۔پانامالیکس کے حوالے سے سپریم کورٹ بغیر کسی دبائو کے فیصلہ کرے اور تمام فریقین کو عدالتوں کا احترام کرنا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے گرفتار تمام کارکنوں اور رہنمائوں کو فی الفور رہاکیاجائے۔عدالتوں کے فیصلے کے مطابق تمام بلاک سڑکوں کوکھولا جائے اور کنٹینرز ہٹائے جائیں۔

عدالتی کمیشن کی کاروائی اوپن کی جائے۔میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ ملک میں کرپشن کی انتہا ہوچکی ہے۔روزانہ 12 ارب اور سالانہ4380 روپے کی کرپشن ملکی معیشت کے لیے زہر قاتل ہے۔اوپرسے لے کر نیچے تک کمیشن مافیا سرگرم اور رشوت خوری کابازار گرم ہے۔لوگوں کو اپنے جائز کام کروانے کے لیے بھی رشوت دینی پڑتی ہے۔ملک کا سارانظام ہی کرپٹ ہوچکا ہے۔انہوں نے کہاکہ ملکی سیاسی صورتحال دن بدن ابترہوتی جارہی ہے۔اندرونی سیاسی خلفشار سے دنیا میںملکی سرحدیں بھی غیرمحفوظ ہونے کاتاثر جائے گا۔ہمیں اتحادویکجہتی کامظاہرہ کرتے ہوئے اپنے قومی ایشوزکوحل کرنا چاہئے۔ہیجانی کیفیت ملک وقوم کے لیے خطرناک ہے۔

متعلقہ عنوان :