گلیات میں محکمہ جنگلات کیخلاف احتجاج٬قائدتحریک صوبہ ہزارہ باباحیدرزمان بھی پہنچ گئے

محکمہ جنگلات کو مقامی لوگوں کی اراضی پر قبضہ کرنے سے بازرہنے کاحکم بصورت دیگر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان

بدھ 2 نومبر 2016 19:11

ایبٹ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 نومبر2016ء)گلیات میں محکمہ جنگلات کیخلاف احتجاج۔ قائدتحریک صوبہ ہزارہ باباحیدرزمان بھی پہنچ گئے۔ محکمہ جنگلات کو مقامی لوگوں کی اراضی پر قبضہ کرنے سے بازرہنے کاحکم بصورت دیگر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان۔ اس ضمن میں ذرائع نے صحافیوں کو بتایاکہ بدھ کے روز کالاباغ کے گائوں کیری رائیکی میں ایک احتجاجی جلسہ منعقد ہوا۔

جلسے میں شرکت کیلئے قائدتحریک صوبہ ہزارہ باباحیدر زمان کو مدعوکیاگیاتھا۔ باباحیدرزمان٬ سلطان العارفین٬ ملک سجاد٬ تحریک صوبہ ہزارہ ضلع ایبٹ آباد کے جنرل سیکرٹری سمیت دیگرعہدیداروں کے ہمراہ احتجاجی جلسہ میں شرکت کیلئے جب گائوں کیری رائیکی پہنچے تو مقامی لوگوں نے باباحیدرزمان اور ان کے ساتھ آئے ہوئے لوگوں کو پرتپاک استقبال کیا۔

(جاری ہے)

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ناظم سردارعبدالرشید٬ قاری فراز٬ جنرل کونسلر سردار اورنگزیب اور دیگرنے کہاکہ 1941ء کے بندوبست کے تحت گلیات کے لوگوں کو زمینیں الاٹ کی گئیں۔ ہمارے آبائو اجداد پچھلے اڑھائی سو سالوں سے گلیات میں مقیم ہیں۔ محکمہ جنگلات والے اب نقشوں کو بنیاد بنا کر مقامی لوگوں کو جنگلات سے بے دخل کررہے ہیں۔ ان لوگوں نے ہماری زمینوں پر بتیاں تعمیر کرلی ہیں۔

اور مقامی لوگوں کو کسی پرانے قانون کے تحت جگہیں خالی کرنے کے نوٹس جاری کئے جارہے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کو ہم نے درخواستیں دی ہیں۔ لیکن ہماری کوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے۔ محکمہ جنگلات گلیات کے حکام امن وامان کو خیبرایجنسی کی طرح بنانے کیلئے تلے ہوئے ہیں۔ہمارے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔اگر اس کا ازالہ نہ کیاگیا تو نہ صرف صوبائی اسمبلی کا گھیرائو کیاجائے گابلکہ صوبائی حکومت کیخلاف سڑکوں پر بھی احتجاج کیاجائے گا۔

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے قائد تحریک صوبہ ہزارہ باباحیدرزمان٬ سلطان العارفین اورملک سجاد نے کہاکہ کسی ہزارے وال کے ساتھ زیادتی ہوگی تو تحریک صوبہ ہزارہ اٹھ کھڑی ہوگی۔ گلیات کے لوگوں نے باجیاں منتخب کرکے اسمبلی میں بھیجی ہیں۔ عمران خان اور پرویز خٹک ان کے گرو ہیں۔یہ باجیاں تالیاں بجاکرواپس آجاتی ہیں۔ تین سالوں میں صوبائی حکومت صرف دھرنے دیتی چلی آرہی ہے۔

عمران خان نے صوبہ ہزارہ کے قیام کا جھوٹا وعدہ کیاتھا۔اسلام آباد میں اقتدار کی جنگ جاری ہے۔ عمران خان اگرعوامی مسائل کے حل کیلئے دھرنا دیتے تو عوام کو فائدہ ہوتا۔ ملک میں مفت تعلیم٬ مہنگائی کے کنٹرول اور مفت علاج معالجے کیلئے دھرنا ضروری تھا۔ یہ کھرب پتی جھوٹے لوگ ہیں۔ان لوگوں کے پاس حرام کا پیسہ ہے۔چار ماہ تک عمران خان نے کنٹینرپرکھڑا رہنے کے باوجود کوئی عوامی مسئلہ حل نہیںکیا۔

خیبرپختونخواہ اسمبلی میںصوبہ ہزارہ کی جھوٹی قراردادیں پیش کی گئیں۔ ہمارے ساتھ آدمی شہید ہوئے کسی کے کانوں پر جوں تک نہیںرینگی۔ خواتین کی عزت کو محفوظ بنانا عمران خان کا کام ہے۔ جبکہ عمران خان عورتوں اوربچوں کو دھرنوں میں نچوارہاہے۔ عمران خان کے بچے یہودیوں کے گھروں میں پل بڑھ رہے ہیں۔ ایک بچہ جومسجد کے سائے میں پلے بڑھے گا اس میں اور یہودیوں کے سائے میں پلنے والے بچے میں زمین آسمان کا فرق ہوگا۔

باباحیدرزمان نے کہاکہ عوام اپنے ہم پلہ لوگوں کو لیڈربنائیں۔ چھ سالوں سے صوبہ ہزارہ کی تحریک چلارہاہوں۔ کوئی میری بات نہیں سن رہا۔ صوبہ ہزارہ کے قیام کی جدوجہد مرتے دم تک جاری رکھونگا۔ محکمہ جنگلات والے مقامی لوگوں کیساتھ زیادتی نہ کریں۔ چند ٹائوٹ عوام کو ورغلاتے ہیں۔