آپٹما کا کاٹن کی درآمدپر عائد 4فی صد ڈیوٹی ختم کرنے کا مطالبہ

کاٹن کی درآمد پر عائد ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس کا خاتمہ ضروری تھا تاکہ مقامی انڈسٹری کو اس قابل بنایاجاسکے ٬زاہد مظہر

بدھ 2 نومبر 2016 17:08

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 نومبر2016ء)آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین زاہد مظہر نے کہا ہے کہ ملک میں کاٹن کی درآمد پر 4فی صد کی شرح سے ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز ملک کے مفاد کے خلاف ہے کیونکہ ملک میں کاٹن کی پیداوار میں مسلسل دوسال کمی ہورہی ہے اورکپاس کی پیداوار میں 4ملین بیلز کی کمی واقع ہوچکی ہے ٬ یہ بات انہوں نے وفاقی وزیر برائے خوراک ٬ فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سکندرحیات بوسن کے اس بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہی جس میںوفاقی وزیر نے کہا ہے کہ حکومت نے آپٹما کی جانب سی4فی صد کی شرح سے عائد کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز کومسترد کردیا ہے۔

زاہد مظہر کا کہنا ہے کہ کاٹن کی درآمد پر عائد ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس کا خاتمہ ضروری تھا تاکہ مقامی انڈسٹری کو اس قابل بنایاجاسکے کہ وہ عالمی مارکیٹ میں اپنی مصنوعات کی قیمتوں کے لحاظ سے دیگر ممالک کے ساتھ مسابقت کا سامناکرسکے اور ملک کی برآمدات ٬ روزگار کی فراہمی اور جی ڈی پی کی گروتھ کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرسکے٬ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دوسال سے ملک میں کاٹن کی پیداوار میں 35فی صد سالانہ کی کمی کی وجہ سے مقامی اسپننگ انڈسٹری اپنی ضروریات پوری کرنے ہر سال 4ملین بیلز کاٹن درآمدکرنے کرنے پر مجبورہے۔

(جاری ہے)

زاہد مظہر نے حکومت کو یاددلایا کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اپنی بجٹ تقریر برائے سال 2016-17میں اس بات کو تسلیم کرچکے ہیں کہ ملک میں کاٹن کی پیداوار میں35فی صد کی کمی کی وجہ سے ملک کی جی ڈی پی گروتھ میں0.5فی صد کی کمی واقع ہوچکی ہے۔انہوں نے حکومت سے اپنے مطالبے کو ایک بار پھر دہراتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک میں کاٹن کی پیداوار میں ہونے والی کمی کو بہتر مینجمنٹ ٬ کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی کارکردگی میں بہتری لاکر٬معیاری بیجوں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ کاٹن کی درآمدپر عائد 4فی صد ڈیوٹی کو فوری طور پر ختم کرکے پورا کرے تاکہ مقامی اسپننگ انڈسٹری اپنی استعداد کے مطابق مصنوعات تیارکرکے ملک کی برآمدات میں اضافہ کرسکے۔