عدالت عظمیٰ میں آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ ہوگا ٬ْ وزیر اعظم کا پاناما معاملہ سپریم کورٹ میں لے جانے پر اطمینان کا اظہار

پاکستانی عوام نے سڑکوں پر احتجاج کو مسترد کر دیا ہے ٬ْ آج شکرادا کر نے والوں کو پہلے شکر ادا کر نا چاہیے تھا ٬ْنواز شریف کا خطاب

بدھ 2 نومبر 2016 17:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 نومبر2016ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے پانا ما پیپرز معاملے کو سپریم کورٹ میں لے جانے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ عدالت عظمیٰ میں آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ ہوگا ٬ْ پاکستانی عوام نے سڑکوں پر احتجاج کو مسترد کر دیا ہے ٬ْ آج شکرادا کر نے والوں کو پہلے شکر ادا کر نا چاہیے تھا۔

بدھ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ چند دن پہلے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر ور ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے صدر پاکستان آئے۔ انہوں نے پاکستان کی معاشی واقتصادی ترقی کی تعریف کی۔ انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارا پروگرام الحمداللہ ختم ہوچکا ہے ٬ْپاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہم نے ایک میکرو اکنامک ریفارمز پروگرام مکمل کیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہاکہ میرے لئے سب سے زیادہ باعث اطمینان یہ بات ہے کہ پانامہ پیپرز کا معاملہ سپریم کورٹ سے حل ہوگا میں یہ مسلسل کوشش کرتا رہا اور میں نے بذات خود سپریم کورٹ کوکمیشن بنانے کی درخواست کی۔ ایک قانون بھی تشکیل دیا اور ایک پارلیمانی کمیٹی بھی تشکیل دی لیکن ہماری یہ کوششیں ناکام رہی۔ احتجاج کرنے والوں کا مقصد یہ تھا کہ اس معاملے کو صرف اور صرف سڑکوں پر اٴْچھالیں۔

اللہ کا بڑا کرم ہے کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں آچکا ہے۔ جہاں انشاللہ آئین اور قانون کے مطابق اٴْس کا فیصلہ ہوگا۔وزیر اعظم نے کہاکہ میں پاکستان کے عوام کا شکرگزار ہوں جنہوں نے سڑکوں پر احتجاج کو مسترد کردیا۔ انشااللہ فیصلہ میرٹ پر ہوگا۔شکرانے ادا کرنے والوں کو بہت پہلے شکر ادا کرنا چائیے تھا ٬ْہمارا موقف پہلے دن ہی سے بڑا واضح ہے۔

وزیر اعظم نے کہاکہ سپریم کورٹ میں چاہے اس پٹیشن کی Maintainability میں کوئی شکوک وشبہات ہوں مگر میں نے اپنے وکلاء کوMaintainability پر بحث اور سوال کرنے سے روک دیا او رکہا کہ اس پٹیشن کو ایڈمٹ ہونے دیا جائے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ انشاء اللہ الزام لگانے والے شرمندہ ہونگے 2014ء کمیشن کے فیصلوں کے بعد بھی اٴْن کو شرمند ہ ہونا پڑاتھا۔ انہوں نے اس قوم کے ایک سو چھبیس دن ضائع کرنے اور معاشی نقصانات کے بعد کبھی بھی شرمندگی کا اظہار نہیں کیا۔

وزیر اعظم نے کہاکہ 2014ء کے بعد الحمداللہ کنٹونمنٹ بورڈ ٬ لوکل باڈیز ٬ گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کے انتخابات میں اللہ نے ہمیں سرخرو کیا اور کامیابیاں عطا کیں اب ہمیں مزید محنت کرنی ہے۔ قوم کے مسائل حل کرنے کے لئے اور معاشی بہتری کے لئے دن رات کام کرنا ہے۔