محکمہ جنگلات کے اندر زیر کار لاکھوں کیسز 4سال کے اندر مکمل ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے٬سردار میر اکبر
فاریسٹ مجسٹریٹ اور دیگر متعلقہ افسران سے ماہانہ پراگریس رپورٹ طلب کی گئی ہے ٬ ہر سال ایک لاکھ کیس یکسو کرینگے ٬وزیر جنگلات و فشریز
بدھ 2 نومبر 2016 16:53
(جاری ہے)
وزیر جنگلات کے دورہ کی آڑ میں کسی کو چند جمع کرنے کی اجازت نہیں ۔ دسمبر تک ایک لاکھ مکعب فٹ لکڑی یوٹی ڈویژن میں مہیا کرینگے ۔
محکمہ جنگلات میں بدوں استحقاق ترقیاں و تعیناتیاں ختم ‘ گزشتہ دور میں کی گئی غیر قانونی تمام تقرریاں بھی ختم کرینگے ۔جڑی بوٹی اسمگلنگ سمیت تقرریوں کی تمام تفصیلات طلب کرلی ہیں ۔ محکمہ جنگلات کے اندر گرینڈ آپریشن کرونگاجب تک وزیر ہوں میرٹ اور قانون کے مطابق کام کرونگا۔ عوام نے اعتماد کرکے اسمبلی میں بھیجا ہے ۔ پہلے بھی وزیر رہ چکا ہوں ۔ قومی املاک کا تحفظ کرنا میرا فرض ہے۔ اپنے آفس چیمبر میں صحافیوں کے ایک گروپ کے ساتھ بات چیت کے دوران سردار میر اکبر نے کہا ہے کہ جڑی بوٹی اسمگلنگ سمیت تمام زیر کار کیسز کی رپورٹ 15دن کے اندر طلب کی ہے ۔ محکمہ سے کہا ہے کہ جڑی بوٹی کی نکاسی اور اسمگلنگ کے حوالے سے مکمل رپورٹ دیں اور بتائیں کہ اب تک کیا پراگریس ہوئی ہے ۔ ڈی ایف اوز کو حکم دیا ہے کہ وہ ناجائز قبضے ختم کروائیں ۔ جنگل کے رقبہ پر کوئی عدالت حکم امتناعی جاری نہیں کرسکتی۔ محکمہ جنگلات سے ڈاکوئوں ٬ چوروں ٬ بدمعاشوں اور اسمگلروں کو ختم کرکے دم لوں گا۔ اچھی طرح علم ہے کہ محکمہ کی ملی بھگت کے بغیر ایک ٹہنی کٹ سکتی ہے نہ ایک انچ جنگل کی زمین پر کوئی قبضہ کرسکتا ہے ۔ اوپر سے نیچے تک اصلاح و احوال کرونگا۔ مختلف علاقوں میں چھاپے مارنے کا سلسلہ شروع کیا ہے ۔ محکمہ جنگلات کا وائرلیس نظام 10سال کے بعد فعال کیا ہے 10سال کسی نے اس طرف توجہ ہی نہیں دی۔ محکمہ جنگلات میں تعلیم یافتہ لوگ زیادہ ہیں سب سے زیادہ آفیسر ہر ضلع میں محکمہ جنگلات کے ہیںدیگر محکموں کا ایک ایک آفیسر ضلع میں ہے جبکہ جنگلات کے چار چار آفیسر ہیں ۔ سب افسروں سے ماہانہ کارکردگی پر مشتمل پراگریس رپورٹ مانگی ہے اور واضح کیا ہے کہ ڈی ایف او ہر ماہ جنگلات کے رقبوں پر ناجائز قبضوں کے خلاف کارروائی کی تفصیل بتائے گا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات میں گزشتہ عرصہ میں لاقانونیت کی انتہا کی گئی۔ ’’مافیاز‘‘ نے اس محکمہ پر عملاً اپنا قبضہ قائم کررکھا تھا میں نے سب کو کام پر لگایا ہے ۔ اس وقت محکمہ جنگلات کے لاکھوں کیسزبسلسلہ بے دخلی و کٹائی درختاں زیر کار ہیں ۔ حیران کن بات یہ ہے کہ دادا کے خلاف کیس بنا اب پوتا بھگت رہا ہے پیروی نہیں کی جارہی ۔ محکمہ بھی معاملات لٹکائے بیٹھا ہے ۔ 4سال کے اندر تمام زیر کار امثلات یکسو کرنے کا پلان ہے ۔ ہر سال ایک لاکھ کیس یکسو کئے جائیں گے ۔ جنگلات قومی دولت اور ورثہ ہیں جن کی حفاظت فرض ہے اور یہ فرض فرض سمجھ کر ادا کرونگا۔ وزارت پہلے بھی تھی اب بھی ہے مگر اپنا کام خالصتاً میرٹ اور انصاف کے مطابق کرنے کا عہد کیا ہے ۔ تجاوزات کے خاتمہ کیلئے ڈی ایف اوز کو خصوصی ٹاسک دیا گیا ہے ۔ جنگل کے رقبہ پر بے دخلی کے خلاف کوئی عدالت حکم امتناعی نہیں دے سکتی۔ یہاں نظام میں الٹ ہے محکمہ جنگلات میں 108ملازمین نے مرضی کی پوسٹنگ کیلئے عدالتوں سے حکم امتناعی لے رکھے ہیں ۔ وزیر جنگلات نے کہا کہ لوگوں کی مقامی ضرورت کیلئے لکڑی کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں اور دسمبر تک ایک لاکھ مکعب فٹ لکڑی یوٹی ڈویژن میں مہیا کرینگے اس وقت 15سے 20ہزار مکعب فٹ لکڑی موجود ہے ۔ تاہم فائرنگ کیوجہ سے ترسیل کا کام متاثر ہوا ہے ۔ اب امن بحال ہونے کے بعد اس سلسلہ میں کام تیز ہوگا۔ نیلم کے ایریا سے محکمہ جنگلات کے حوالے سے تمام شکایات کی روشنی میں ایک کمیٹی بنائی تھی جس کی رپورٹ طلب کی گئی ہے ۔ اس طرح پورے آزاد کشمیر میں گزشتہ دور میں کی گئی تقرریوں کی تفصیلی رپورٹ بھی طلب کی گئی ہے ۔ قیمتی جڑی بوٹیوں کی اسمگلنگ ٬ نکاسی اور ان کی افزائش کے حوالے سے بھی رپورٹ طلب کررکھی ہے ۔ میری نیت اصلاح واحوال کی ہے جس طرف گیا ہوں محکمہ جنگلات کا حشر نشر دیکھا ہے ۔ ماضی میں جنگل کا محکمہ ٹھیکے پر رہا ہے ملازمین اور ’’مافیاز‘‘ کو میرے ارادوں اور طرز عمل کی تکلیف ہے مگر میں کوئی رعایت اور سمجھوتہ نہیں کرونگا۔ ناجائز قبضوں کا خاتمہ اپنے علاقہ سے کیا ہے اپنے لوگوں کو بتادیا ہے کہ جنگل اور جنگلی حیات کا تحفظ میرا فرض ہے شکار کے مرغے کھاتا ہوں نہ محکمہ جنگلات کے ملازمین کی دعوت پر جاتا ہوں ۔ اپنے خرچ پر دورے کررہا ہوں۔ بتا دیا ہے کہ کوئی میری آمد کے نام پر کسی ملازم سے چندہ نہ لے ۔ ملی بھگت کے ذریعہ جنگلات کی کٹائی ٬ اسمگلنگ کا اچھی طرح علم ہے راتوں رات کچھ نہیں بدل سکتاالبتہ تہیہ کیا ہے کہ محکمہ جنگلات کا قبلہ درست کرکے قومی دولت کی حفاظت کرونگا۔ جنگلات کے تحفظ اور اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے تحفظ جنگل کمیٹیاں فعال کرینگے ۔ کمیونٹی کو ساتھ لیکر چلیں گے عوام کے تعاون کے بغیر بہتری نہیں آسکتی۔ سردار میر اکبر نے کہا کہ فشریز کیس کی تحقیقات ہورہی ہیں نئے ٹھیکے پر عدالت نے حکم امتناعی دیا ہے جس سے محکمہ فشریز کو کروڑوں کا نقصان ہوگا کیونکہ بریڈنگ کا سیزن ختم ہوگیا ہے یہ کام دوماہ پہلے ہونا تھا۔ منگلا ڈیم سے مچھلی کے شکار پر پابندی ہے کسی کو ملی بھگت سے مچھلی پکڑنے نہیں دینگے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ چند روز میں محکمہ جنگلات کے تمام افسران کا غیر معمولی اجلاس بلا رہا ہوں جس میں مستقبل کیلئے پالیسی دونگا۔متعلقہ عنوان :
مزید کشمیر کی خبریں
-
مودی حکومت نے جموں وکشمیر پیپلزلیگ ، پیپلزفریڈم لیگ پرپابندی عائد کردی، لبریشن فرنٹ پرپابندی میں 5 برس کی توسیع
-
مظفرآباد، میٹرک کی سند میں تاریخ پیدائش تبدیل کرنے کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو پانچ سال قید اورایک لاکھ روپے کی سزا
-
بھدرواہ میں 3.6 شدت کے زلزلے کے جھٹکے
-
کشتواڑ میں 3.4 شدت کا زلزلہ
-
جموں و کشمیرمیں بھارتی اقدامات انسانیت کے خلاف سنگین جرائم ہیں، امریکا میں پاکستانی سفیرکا خطاب
-
پاکستان حق خود ارادیت کے حصول تک کشمیری بہن بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی مدد جاری رکھے گا، انوار الحق کاکڑ
-
کشمیری فنکاروں، شاعروں اور موسیقاروں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے،مشعال ملک
-
عالم اسلام کو اسلامی تہذیب کی علامتیں مٹانے پر بھارت کا بائیکاٹ کرنا چاہیے ، مشعال ملک
-
گڑھی دوپٹہ سے ملحق علاقے لوگلی کے جنگل میں آگ بھڑک اٹھی
-
میرپورمیں پہلا سافٹ ویئرٹیکنالوجی پارک تکمیل کے آخری مرحلے میں داخل ہو گیا
-
مشعال ملک کا پروفیسر شال کے انتقال پر اظہار تعزیت
-
جنرل اسمبلی میں پاکستا ن کی پیش کردہ قرارداد کی منظوری جموں و کشمیر اور فلسطین کے مکینوں کے لئے امید کی کرن ہے،منیر اکرم
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.