کوئٹہ٬ گڈانی میں ناکارہ بحری جہاز میں آتشزدگی ٬ ہلاکتوں کی تعداد 18 ہو گئی
کمشنر قلات کی سر براہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی گئی
بدھ 2 نومبر 2016 16:37
(جاری ہے)
ضلعی حکام کے ساتھ فوج اور بحریہ کی ٹیمیں بھی کام کر رہی ہیں اور فضائی سپرے بھی کیا گیا ہے۔قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے پی ڈی ایم اے کے کنٹرول روم کے مطابق جہاز میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے پاکستان نیوی کے دو ہیلی کاپٹروں کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ گذشتہ شب ریسکیو آپریشن معطل کیا گیا تھا٬ جو دوسرے روز صبح تک بحال نہیں ہوسکا ہے اور اس معطلی کی وجہ یہ بتائی گئی تھی کہ پانی ڈالنے سے دھماکے ہو رہے ہیں اور چونکہ آگ اس وقت انجن کے قریب پہنچ چکی ہے جہاں تیل اور گیس سلینڈر موجود ہیں٬ اس لیے آپریشن معطل کیا جا رہا ہے۔تاہم ڈپٹی کمشنر نے اس کی تردید کی اور بتایا کہ مشاورت کے لیے یہ آپریشن معطل کیا گیا ہے کیونکہ اس علاقے میں یہ بڑا اور مختلف نوعیت کا واقعہ ہے۔جہاز میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے پاکستان نیوی کے دو ہیلی کاپٹروں کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔دوسری جانب سرکار کی مدعیت میں بحری جہاز کو سکریپ بنانے والی کمپنی کا مالک٬ ٹھیکیدار اور فورمین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے٬ جس کے بعد ایک ٹھیکیدار کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔شپ بریکنگ یارڈ لیبر یونین کے سیکریٹری فنانس مشرف ہمایوں نے بتایا کہ یہ حادثہ جہاز سے تیل کی صفائی کے دوران پیش آیا تھا اور حادثے کا شکار ہونے والا جہاز پندرہ بیس روز قبل یارڈ میں توڑنے کے لیے لایا گیا تھا۔مزدور تنظیموں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ متعدد مزدور تاحال لاپتہ ہیں اور آگ پر قابو پانے کے بعد ہی اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی اصل تعداد کے بارے میں پتہ چل سکے گا۔مشرف ہمایوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ ہلاک ہونے والے مزدوروں کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ پہلے جہازوں کو توڑنے سے قبل کوئٹہ سے ایک ٹیم آتی تھی اور کلیئرنس دینے کے بعد جہازوں کو توڑنے کا کام شروع ہوتا تھا لیکن ان کے بقول اب وہ ٹیم نہیں آرہی ہے۔ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں مناسب اور جدید حفاظتی سہولیات نہیں جس کی وجہ سے وہاں اس طرح کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔یاد رہے کہ گڈانی میں 1970 سے ناکارہ بحری جہازوں کو لا کر انھیں سکریپ میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی لوہے کی کل کھپت میں سے 25 فیصد یہ صنعت فراہم کرتی ہے اور اس کو خصوصی مراعات بھی دی جاتی ہیں۔ان بحری جہازوں سے لوہے اور مشینری کے علاوہ لکڑی٬ الیکٹرانک مصنوعات٬ برتن اور شو پیس بھی نکلتے ہیں کو کراچی کی شیر شاہ مارکیٹ میں فروخت کیے جاتے ہیں۔مزید اہم خبریں
-
ٰآئی ایم ایف کے نئے پروگرام کیلئے اسٹاف لیول معاہدہ جولائی میں ہونے کا امکان ہے، محمد اورنگزیب
-
نان بائی ویلفیئرایسوسی ایشن نے روٹی، نان کے سرکاری نرخ کو چیلنج کردیا
-
جنرل ر قمر باجوہ نے نوازشریف کو باہر میں بھیجنے میں سہولتکاری کی تھی
-
8 فروری کے عام انتخابات کے بعد جو فارم 47 خلافِ قانون کئی روز تک جاری نہ ہوئے انکا ضمنی انتخاب کے چند گھنٹے بعد جاری ہونا نہایت حیرت انگیز ہے،پی ٹی آئی
-
ایران کے صدر کی کراچی آمد،گورنر اور وزیراعلی سندھ نے پرتپاک استقبال کیا
-
ڈیجیٹل انسانی ترقی کے انڈکس میں پاکستان 193 ممالک میں 164 ویں نمبر پر آگیا
-
معیاری تعلیم کا فروغ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے، بھرپور کوشش ہے کوئی بھی بچہ اسکول سے باہر نہ ہو ، وزیراعظم
-
معیاری تعلیم کا فروغ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے،ہماری بھرپور کوشش ہے کہ کوئی بھی بچہ سکول سے باہر نہ ہو ، وزیراعظم محمد شہباز شریف کی برطانیہ کی معروف جامعات کے نمائندہ وفد سے گفتگو
-
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے صارفین کے اعتماد کے اعشاریے جاری کر دیئے گئے
-
پی ٹی آئی نے ضمنی انتخاب کے چند گھنٹے بعد فارم 47 کا جاری ہونا حیرت انگیز قرار دے دیا
-
وزیرخارجہ اسحاق ڈارنے دائرکردہ درخواست میں بائیومیٹرک تصدیق کرادی
-
جب گندم کی قلت ہوگی تو پھر روٹی 16 کی بجائے 30 روپے سے اوپر جائے گی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.