اس وقت جو صورتحال اسلام آبادمیں ہے اگر حکومت اس کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نہیں نمٹتی توآئندہ ہرجماعت اپنا جھنڈا لیکر اسلام آباد پر ھلہ بول دے گی اورحکومت کے پاس اسکوروکنے کاکوئی جوازنہ ہوگا

آل جموں کشمیر جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما مولانااشفاق احمدربانی کی بات چیت

بدھ 2 نومبر 2016 16:09

عباسپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 نومبر2016ء) آل جموں کشمیر جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما مولانااشفاق احمدربانی نے کہاکہ اس وقت جو صورتحال دارالحکومت اسلام آبادپاکستان میں ہے اگر حکومت اس کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نہیں نمٹتی توآئندہ ہرجماعت اپنا جھنڈالیکراسلام آباد پر ھلہ بول دے گی اورحکومت کے پاس اسکوروکنے کاکوئی جوازنہ ہوگا ‘اسلئے کہ پی ٹی آئی والے جوووٹ کے ذریعے توحکومت میں نہیں آسکتے وہ دھونس دھاندلی اوربدمعاشی سے حکومت کے ایوانوں میں قبضہ کرناچاہتے ہیں ۔

مولانااشفاق احمدربانی نے کہاکہ اس وقت اگر پاکستان کی کوئی مذہبی جماعت نفاذ اسلام کے مطالبے کیلئے اپنے کارکنوں کواسلام آباد کاگھیراؤ کرنے کیلئے کہے توساری دنیا چیخ اٹھے گی اوراپنے اورپرائے سب کہیں گے کہ یہ مذہبی لوگ ووٹ کے زریعے اقتدارمیں تونہیں آسکتے لیکن ڈنڈے اوربدمعاشی سے اقتدار پرقبضہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں لہذانہیں کچل دو پرنٹ میڈیااورالیکڑونک میڈیا کے مغرب زدہ اینکر اورجھوٹے انسانی حقوق کے علمبردار اوریہودوانصاری کے ایجنٹ گزبھر طبی زبانیں نکال کردین پسند اورمذہبی لوگوں کے متعلق زہراگلتے ہوئے اپنی پرانی راگ الاپتے ہوئے کہیں گے کہ ہم مٹھی بھر عناصرکے نظریات کوپورے ملک پرمسلط نہیں ہونے دینگے ۔

(جاری ہے)

لیکن مغرب کے ایجنڈے کواسلامی معاشرہ اورنظریاتی ملک پرمسلط کرنے کیلئے یہودوانصاری کے ایجنٹوں کوحکومت نے کھلی چھٹی دے رکھی ہے اورتمام اسلام دشمن قوتیں انہیں سپورٹ کرتی ہیں ارباب اقتدار اگرپاکستان دشمن اوراسلام دشمن قوتوں کے ڈرسے ان کے ایجنٹوں پرہاتھ ڈالنے سے ڈرتے رہیں گے تووہ ایک دن انکوذلیل کرکے اقتدار سے محروم کرینگے اورمملکت خداداد پاکستان میں ہونے والی ترقی کوروک کراسی ملک میں عدم استحکام پیداکرکے اسے عراق وافغانستان بنادینگے اس وقت حکمرانوں کودین پسند جماعتوں کی قدرآئے گی لیکن ان کاحال صدام اورقذافی جیساہوگا ۔

انہوںنے کہاکہ ضرورت اس امرکی ہے کہ ایک اللہ سے ڈریں کافروں سے مت ڈریں اورکافروں کے ایجنٹوں کاقلع قمعہ کرکے اللہ سے اوراپنے اسلاف سے وفاداری کریں جہنوں نے اپنی جانوں کی قربانی دیکر یہ ملک حاصل کیاتھا لال مسجد کی بچیوں نے کونسے ایوانوں پرقبضہ کیاتھا کہ ان پربمباری کی گئی تھی وہ صرف نفاذ اسلام کامطالبہ کررہی تھیں یہ لوگ توملک کی ترقی نہیں بلکہ سلامتی کوبھی خطرے سے دوچارکرنے کے درپے ہیں ان کیساتھ یہ نرم رویہ سمجھ سے بالاتر ہے ان کیخلاف باقی ردعمل بھی نہیں آیا اسلام آبادکے شہریوں کوگندے انڈوں سے ان کااستقبال کرناچاہئے ۔

متعلقہ عنوان :