وفاقی کابینہ کا بھارتی فائرنگ سے ہونیوالے جانی و مالی نقصان کے متاثرین کو امدادی پیکج دینے کا فیصلہ

الزام لگانے والے شرمندہ ہونگے٬ 2014 کمیشن کے فیصلوں کے بعد بھی اٴْن کو شرمند ہ ہونا پڑاتھا٬ انہوں نے قوم کے ایک سو چھبیس دن ضائع کرنے اور معاشی نقصانات کے بعد کبھی شرمندگی کا اظہار نہیں کیا٬کنٹونمنٹ بورڈ ٬ لوکل باڈیز ٬ گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کے انتخابات میں اللہ نے ہمیں سرخرو کیا٬ہمیں مزید محنت کرنی ہے٬ قوم کے مسائل حل کرنے کے لئے اور معاشی بہتری کے لئے دن رات کام کرنا ہے٬ آئی ایم ایف اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے پاکستان کی معاشی واقتصادی ترقی کی تعریف کی ٬ سب سے زیادہ باعث اطمینان یہ بات ہے کہ پانامہ پیپرز کا معاملہ سپریم کورٹ سے حل ہوگا٬ مسلسل کوشش کرتا رہا ٬بذات خود سپریم کورٹ کوکمیشن بنانے کی درخواست کی٬ احتجاج کرنے والوں کا مقصد یہ تھا کہ معاملے کو صرف اور صرف سڑکوں پر اٴْچھالیں٬ پاکستان کے عوام کا شکرگزار ہوں جنہوں نے سڑکوں پر احتجاج کو مسترد کردیا٬شکرانے ادا کرنے والوں کو بہت پہلے شکر ادا کرنا چائیے تھا٬ ہمارا موقف پہلے دن ہی سے بڑا واضح ہے وزیراعظم نوازشریف کا وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب

بدھ 2 نومبر 2016 16:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 نومبر2016ء) وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ الزام لگانے والے شرمندہ ہونگے٬ 2014 کمیشن کے فیصلوں کے بعد بھی اٴْن کو شرمند ہ ہونا پڑاتھا٬ انہوں نے اس قوم کے ایک سو چھبیس دن ضائع کرنے اور معاشی نقصانات کے بعد کبھی بھی شرمندگی کا اظہار نہیں کیا٬ 2014 کے بعد کنٹونمنٹ بورڈ ٬ لوکل باڈیز ٬ گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کے انتخابات میں اللہ نے ہمیں سرخرو کیا ٬ کامیابیاں عطا کیں٬ہمیں مزید محنت کرنی ہے٬ قوم کے مسائل حل کرنے کے لئے اور معاشی بہتری کے لئے دن رات کام کرنا ہے٬ آئی ایم ایف اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے پاکستان کی معاشی واقتصادی ترقی کی تعریف کی ٬ننمیرے لئے سب سے زیادہ باعث اطمینان یہ بات ہے کہ پانامہ پیپرز کا معاملہ سپریم کورٹ سے حل ہوگا٬ میں یہ مسلسل کوشش کرتا رہا اور میں نے بذات خود سپریم کورٹ کوکمیشن بنانے کی درخواست کی٬ احتجاج کرنے والوں کا مقصد یہ تھا کہ اس معاملے کو صرف اور صرف سڑکوں پر اٴْچھالیں٬ پاکستان کے عوام کا شکرگزار ہوں جنہوں نے سڑکوں پر احتجاج کو مسترد کردیا٬شکرانے ادا کرنے والوں کو بہت پہلے شکر ادا کرنا چائیے تھا٬ ہمارا موقف پہلے دن ہی سے بڑا واضح ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو وزیراعظم میاں نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیر مملکت پیر امین الحسنات نے تلاوت کلام پاک کی۔ اس کے بعد وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کوئٹہ پولیس ٹریننگ سنٹر پر حملے میں شہید ہونے والوں کے لئے خصوصی دعا کی گئی جبکہ گڈانی شپ یارڈ حادثے میں جاں بحق افراد کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اجلاس میں وزیر اعظم محمد نواز شریف اور وفاقی کابینہ نے اسلام آباد لاک ڈائون سے موثر طریقے سے نمٹنے پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی کوششوں کی تعریف کی ۔

اس موقع پر وزیراعظم محمد نواز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے ریاست کے تحفظ کے لئے اپنا فرض موثر طریقے سے انجام دیا۔ ریاست کی رٹ کے قیام میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اپنا کردار اچھے طریقے سے نبھایا جو کہ قابل تعریف ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت اور رہنمائی میں اپنا فرض ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاک ڈائون اور یلغار کے خلاف پولیس ‘ ایف سی ریاست اور قانون کی عمل داری کے لئے ڈٹی رہی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کے اعتماد اور حمایت پر ان کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں ۔وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ چند دن پہلے آئی ایم ایف کین ایم ڈی اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے صدر پاکستان آئے٬ انہوں نے پاکستان کی معاشی واقتصادی ترقی کی تعریف کی۔

ن آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارا پروگرام الحمداللہ ختم ہوچکا ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہم نے ایک میکرو اکنامک ریفارمز پروگرام مکمل کیا ہے۔ننمیرے لئے سب سے زیادہ باعث اطمینان یہ بات ہے کہ پانامہ پیپرز کا معاملہ سپریم کورٹ سے حل ہوگا۔ میں یہ مسلسل کوشش کرتا رہا اور میں نے بذات خود سپریم کورٹ کوکمیشن بنانے کی درخواست کی۔ ایک قانون بھی تشکیل دیا اور ایک پارلیمانی کمیٹی بھی تشکیل دی لیکن ہماری یہ کوششیں ناکام رہی۔

احتجاج کرنے والوں کا مقصد یہ تھا کہ اس معاملے کو صرف اور صرف سڑکوں پر اٴْچھالیں۔ اللہ کا بڑا کرم ہے کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں آچکا ہے۔ جہاں انشاللہ آئین اور قانون کے مطابق اٴْس کا فیصلہ ہوگا۔*نمیں پاکستان کے عوام کا شکرگزار ہوں جنہوں نے سڑکوں پر احتجاج کو مسترد کردیا۔ انشااللہ فیصلہ میرٹ پر ہوگا۔شکرانے ادا کرنے والوں کو بہت پہلے شکر ادا کرنا چائیے تھا۔

ہمارا موقف پہلے دن ہی سے بڑا واضح ہے۔نسپریم کورٹ میں چاہے اس پٹیشن کینMaintainabilityنمیں کوئی شکوک وشبہات ہوں مگر میں نے اپنے وکلاء کوMaintainabilityنپر بحث اورنQuestionکرنے سے روک دیا او رکہا کہ اس پٹیشن کونAdmitہونے دیا جائے۔ الزام لگانے والے شرمندہ ہونگے۔ 2014ء کمیشن کے فیصلوں کے بعد بھی اٴْن کو شرمند ہ ہونا پڑاتھا۔ انہوں نے اس قوم کے ایک سو چھبیس دن ضائع کرنے اور معاشی نقصانات کے بعد کبھی بھی شرمندگی کا اظہار نہیں کیا۔

ن 2014 کے بعد الحمداللہ کنٹونمنٹ بورڈ ٬ لوکل باڈیز ٬ گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کے انتخابات میں اللہ نے ہمیں سرخرو کیا اور کامیابیاں عطا کیں۔ ناب ہمیں مزید محنت کرنی ہے۔ قوم کے مسائل حل کرنے کے لئے اور معاشی بہتری کے لئے دن رات کام کرنا ہے۔ وفاقی کابینہ نے ورکنگ باؤنڈری پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کے متاثرین کے لئے امدادی پیکج دینے کا فیصلہ کیا ۔