کاروبار کرنے سے متعلق قومی اصلاحات کی حکمت عملی کے تحت آئندہ دو سال کے دوران کاروباری ماحول میں مزید بہتری لائی جائے گی٬ پاکستان میں مقامی اور غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا٬ قومی حکمت عملی کے تحت ریگولیٹر تبدیلیوں اور عملدرآمدی اداروں میں ٹیکنالوجی و استعدادکار میں بہتری سے متعلق اصلاحات پر توجہ مرکوز کی گئی ہے٬کاروبار کرنے سے متعلق تازہ ترین رپورٹ 2017ء میں پاکستان کو دنیا کی 10 بڑی معیشتوں میں شامل کیا گیا ہے٬وزارت خزانہ

بدھ 2 نومبر 2016 15:58

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 نومبر2016ء) حکومت کی کاروبار کرنے سے متعلق قومی اصلاحات کی حکمت عملی کے تحت آئندہ دو سال کے دوران ملک میں کاروباری ماحول میں مزید بہتری لائی جائے گی جس سے پاکستان میں مقامی اور غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا۔ یہ قومی حکمت عملی وزارت خزانہ کی قیادت میں متعلقہ وفاقی اور صوبائی محکموں اور اہم اداروں کی مشاورت سے تیار کی گئی ہے جس کے تحت ریگولیٹر تبدیلیوں اور عملدرآمدی اداروں میں ٹیکنالوجی و استعدادکار میں بہتری سے متعلق اصلاحات پر توجہ مرکوز کی گئی جس کا مقصد کاروبار کو آپریشنل کرنے کے طریقہ کار کو سادہ اور آسان بنانا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق قومی اصلاحات کی حکمت عملی کے نتیجے میں کاروبار کرنے سے متعلق رپورٹ2017ء میں پاکستان کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے اور اس حوالے سے پاکستان اصلاحات کرنے والے 10 بڑے ممالک کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلئے مزید سازگار کاروباری ملک بن گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے پاکستان 190 ممالک میں 148 ویں سے 144 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔ کاروبار کرنے کی تازہ ترین رپورٹ 2017ء میں پاکستان کو دنیا کی 10 بڑی معیشتوں میں شامل کیا گیا ہے جن کے کاروباری ضابطوں میں بڑی بہتری آئی ہے۔ کاروبار کرنے کی 2016ء کی رپورٹ میں اس کا نمبر 49.8 تھا جو اب 2017ء کی رپورٹ میں بڑھ کر 51.77 ہو گیا ہے۔ اس سلسلہ میں تمام شعبوں میں کاروبار کرنے کیلئے اصلاحات کی بناء پر تقابلی طریقہ کار سے یہ اعداد و شمار جمع کئے گئے ہیں۔

پاکستان جائیداد کی منتقلی کے شعبہ میں جنوبی ایشیاء میں اصلاحات کرنے والا پہلا ملک ہے۔ زمینوں کے ریکارڈ اور اطلاعات کے انتظام کے تحت لاہور میں زمینوں کے انتظامی اداروں کی استعداد بڑھانے کیلئے ایک پروگرام تیار کیا گیا ہے۔ پچھلے پانچ سال کے دوران زمینوں کے انتظام کو کمپیوٹرائزڈ بنانے کا منصوبہ متعارف کرایا گیا اور خدمات کے معیار کو بہتر بنایا گیا ہے۔

کریڈٹ بیورو نے بھی قرضوں کا دائرہ وسیع کیا ہے٬ یہ اصلاحات لاہور اور کراچی میں متعارف کرائی گئی ہیں۔ پاکستان نے سرحد پار تجارت کو الیکٹرانک ویب کسٹمز پلیٹ فارم کے ذریعے آسان بنایا ہے٬ اس طرح کی اصلاحات لاہور اور کراچی میں متعارف کرائی گئی ہیں۔ وزیر خزانہ کی قیادت اور کاروبار کرنے کی قومی اصلاحات کی حکمت عملی پر عملدرآمد اور اس کی ترقی کے ذریعے کاروبار کرنے کو آسان بنانے سے متعلق کمیٹی کی وجہ سے اصلاحات ممکن ہوئی ہیں۔

سرمایہ کاری بورڈ٬ ایف بی آر اور سیکورٹیز ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سمیت اہم اداروں اور متعلقہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اداروں کی مؤثر شرکت کے ذریعے وزارت خزانہ نے مشاورتی عمل کے نتیجہ میں یہ حکمت عملی تیار کی ہے۔ اصلاحات میں کاروبار کو فعال بنانے کیلئے ضابطہ آسان بنانے سے متعلق عملدرآمد کرنے والے اداروں کی استعداد بڑھانے اور ٹیکنالوجی کی بہتری کے ساتھ ساتھ ریگولیٹری تبدیلیوں پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے اور اسے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کی راہ میں حائل بنیادی رکاوٹوں کو مؤثر طریقہ سے دور کرنے کے مقصد کے تحت ترتیب دیا گیا ہے۔