Live Updates

جمہوریت اور نظام کو بچانے کیلئے عمران خان کی بلیک میلنگ برداشت کر رہے ہیں ٬ وزیر اعلیٰ خیبر پختوانخواہ سرکاری وسائل اور پروٹوکول کیساتھ پنجاب اور وفاق پر چڑھائی کر کے اپنے حلف کی خلاف ورزی کر رہے ہیں٬پنجاب میں صرف پی ٹی آئی کے 838کارکنوں کو نظر بند کیا گیا جبکہ بنی گالہ میں400سے 500لوگ آئے ٬خیبر پختوانخوا میں گورنر راج لگانے کے حوالے سے کبھی کوئی بات نہیں ہوئی ٬عمران خان اب بھی گارنٹی دیں کہ وہ اسلام آباد کو بند نہیں کریں گے اور مقررہ جگہ پر جلسہ کرینگے تو انہیں یقیناً اس کی اجازت مل سکتی ہے٬ بنی گالہ کی تلاشی لی گئی تو وہاں سے چرس٬ کوکین ٬ ہیروئن ہی نکلے گی

صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان کا پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 31 اکتوبر 2016 22:45

لاہور۔31 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 اکتوبر2016ء) صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ جمہوریت اور نظام کو بچانے کیلئے عمران خان کی بلیک میلنگ برداشت کر رہے ہیں ٬ وزیر اعلیٰ خیبر پختوانخوا سرکاری وسائل اور پروٹوکول کیساتھ پنجاب اور وفاق پر چڑھائی کر کے اپنے حلف کی خلاف ورزی کر رہے ہیں٬ پنجاب میں صرف پی ٹی آئی کے 838کارکنوں کو نظر بند کیا گیا جبکہ بنی گالہ میں400سے 500لوگ آئے کیا عمران خان اس طاقت کے بل بوتے پر اتنی رعونت اور تکبر کیساتھ اسلام آباد کو بند کرنے کی دھمکی دے رہے تھے٬ عمران خان کو مشورہ ہے دو نومبر کو دس لاکھ لوگوں کے آنے کا انتظار نہ کریں اور تائب ہو جائیں٬ خیبر پختوانخوا میں گورنر راج لگانے کے حوالے سے کبھی کوئی بات نہیں ہوئی٬ عمران خان اب بھی گارنٹی دیں کہ وہ اسلام آباد کو بند نہیں کریں گے اور مقررہ جگہ پر جلسہ کرینگے تو انہیں یقینا اس کی اجازت مل سکتی ہے ‘ بنی گالہ کی تلاشی لی تو وہاں سے چرس ٬ کوکین ٬ ہیروئن ہی نکلے گی۔

(جاری ہے)

وہ پیر کے روز ڈائریکٹوریٹ جنرل پبلک ریلیشنز پنجاب کے دفتر میں پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ پنجاب حکومت کے ترجمان سید زعیم حسین قادری بھی انکے ہمراہ تھے ۔ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختوانخواہ جب خطاب کر رہے تھے تو اس وقت 7سے 8ہزار لوگ تھے جو بعد میں دو سے ڈھائی ہزار رہ گئے ۔ تحریک انصا ف کے ترجمان نعیم الحق نے ہماری قیادت سے متعلق جو گھٹیا زبان استعمال کی ہے وہ قابل مذمت ہے ۔

ہم عمران خان کو کبھی پاگل خان نہ کہیں حالانکہ وہ پاگل خان ہے اور شیخ رشید کو شیدا ٹلی نہ کہیں اگر آپ کو اپنی زبان پر کنٹرول حاصل ہو کیونکہ جب آپ ایسی زبان استعمال کریں گے تو اس کا رد عمل بھی آئے گا۔ ہماری ایسی تربیت ہے اور نہ ہی ہماری لیڈر شپ نے ایسی باتوں کی حوصلہ افزائی کی ہے بلکہ اس پر ناراضی کا اظہار ہی کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنمامیڈیا میں بیان دے رہے ہیں کہ ان کے ہزاروں کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔

پورے پنجاب میں مجموعی طور پر 838کارکنوں کو نظر بند کیا گیا ہے جبکہ کسی خاتون کارکن کو چھاپہ مار کر گرفتار نہیں کیا گیا ۔ عمران خان نے تیس اکتوبر کو کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ 31اکتوبر کو بنی گالہ پہنچیں اور جو لوگ آج بنی گالہ پہنچے ہیں ان کی تعداد 400 سے 500کے قریب ہے ۔ عمران خان سے سوال ہے کیا آپ اس طاقت کے ذریعے اتنی رعونت اور تکبر کے ساتھ پاکستان کو بند کرنے کی دھمکی دے رہے تھے ۔

آپ گزشتہ تین سال سے پوری قوم کو بلیک میل کر رہے ہیں اور آپ نے پنجاب کی 10کرو ڑ عوام کو یر غمال بنا رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جب بھی کہا انہیں نہ صرف جلسے کی اجازت دی گئی بلکہ انہیں اور انہیں فول پروف سکیورٹی بھی فراہم کی گئی اور انہیں یہ موقع صرف اس لیے دیا کہ نظام محفوظ رہے ٬جمہوریت چلتی رہے کیونکہ ہم نے جمہوریت کی خاطر قربانیاں دی ہیں ۔

ہم نے آمریت کے مظالم سہے ہیں۔ہم نے اپنی جان پر جھیل کر جمہوریت کو زندہ رکھا ہے ۔اس لئے ہمیں اس بات کی فکر ہے کہ جمہوریت ڈی ریل نہ ہو اورنظام چلتا رہے لیکن آپ کی بلیک میلنگ کو برداشت کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست نے اپنی رٹ کو منواتے ہوئے پیشگی اقدامات کئے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب دس کروڑ عوام کا صوبہ ہے لیکن کسی جگہ پر احتجاج نہیں ہوا حالانکہ آپ نے کہا تھاکہ جہاں روکیں گے پورا شہر بند کر دیں گے ۔

آ پ کا لاہور کو بھی بند کرنے کا پروگرام تھا لیکن ایک دکان بند نہیں ہوئی ۔ انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی عزت صرف او ر صرف جمہوریت سے ہے ٬بیلٹ سے ہے اور پاکستان کے آئین و قانون اور عدلیہ سے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آپ عدلیہ کو کہہ رہے ہیں کہ نوٹس لیں ۔ لیکن آپ یہ کہتے ہیں کہ حکومت کو چلنے نہیں دوں گا ۔ آپ نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کو بند کر دوں گا اور پوری دنیا میں پاکستان کا تماشہ لگائوں گا ۔

۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ تلاشی لیں گے اگر ہم نے بنی گالہ کی تلاشی لی تو وہاں سے چرس ٬ کوکین ٬ ہیرئون ہی نکلے گی اور اس سے قبل شراب اور اسلحہ برآمد ہوچکا ہے ۔ آپ جمہوریت کا پائوں تلے روندنے کی بات نہ کریں ۔ ا نہوںنے کہا کہ 28اکتوبر کو راولپنڈی میں یہ پروگرام تھاکہ 10سے 15ہزار لوگوں کو اکٹھا کرینگے او ررات کو وہیں سے اسلام آباد پر چڑھائی کر دیں گے۔

انہوں نے پی ٹی آئی کے جلسے بھرنے کے حوالے سے کہا کہ بلا تبصرہ کہوں گا کہ فیصل آباد میں ہمارے ایک رکن اسمبلی نے مہنگی گاڑیوں کا آٹو شو کیا جہاں18سے 24سال کی عمر کے آٹھ سے دس ہزار نوجوان اکٹھے ہو گئے اس طرح کے جلسوں میں تعداد دوگنی تو ہو جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید نے تو کہا تھاکہ راولپنڈی میں عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر ہوگا اور نواز شریف کو استعفیٰ دینا پڑے گا ۔

لیکن آپ سے تو500بندے اکٹھے نہیں ہوئے ۔ شیخ رشید موٹر سائیکل پر آئے اور پھر چوہے کی طرح بھاگ گئے ۔عمران خان نے تو لاشوں کے تحت آپ کو گولی مروانی ہے کہ نہیں آپ کو خود کشی کر لینی چاہیے ۔ میں نے اپنی زندگی میں آج تک ایسا بزدل سیاسی کارکن نہیں دیکھا ٬ آپ نے تو سیاسی کارکن کی تعریف کو گندا کر دیا ہے ۔ آپ میدان میں آکر چوہے کی طرح بھاگ گئے ہو ٬ آ پ کے ساتھ صرف تین آدمی ایک آپ کا نوکر ٬ ایک خانساماں اور ایک فوٹو گرافر تھا او رآپ نے صحافیوں سے خطاب کیا ۔

آپ کوتو چاہیے تھاکہ گرفتاری پیش کر دیتے لیکن آپ کو شرم نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نہیں بلکہ دنیا کی تاریخ میں کسی صوبے کا وزیر اعلیٰ نہیں دیکھا ہوگا جو سرکاری پروٹوکول رکھے اور لوگوں کو لے کر ریاست پر حملہ آور ہو جائے ۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختوانخواہ کے لوگ ہمارے بھائی ہیں ۔خیبر پختوانخواہ کے لاکھوں لوگ پنجاب میں کاروبار کرتے ہیں اور ان کی یہاں رشتہ داریاں ہیں لیکن جس نے 19فیصد ووٹ لئے ہیں اور 81فیصد دوسری طرف ہیں اور اسے 0.0001فیصد کی بھی حمایت حاصل نہیںوہ کیا پیغام دے رہا ہے وہ ان رشتوں کو توڑنا چاہتا ہے اورنفرت کے بیج بو رہا ہے ۔

لیکن پنجاب اور خیبر پختوانخواہ کی عوام کی محبت میں فرق نہیں پڑے گا ۔ خیبر پختوانخواہ کی عوام اور سیاستدانوںکو چاہیے کہ وہ اٹھیں اور سامنے آئیں اور انکی منفی ہتھکنڈوں کی مذمت کریں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اب بھی سبق حاصل کریں اور دو نومبر کو دس لاکھ لوگوں کا نتظار نہ کریں لیکن اگر انہوں نے انتظا ر کرکے اپنی بے عزتی کرانی ہے تو انکی مرضی ہے ٬ میرا مشورہ ہے کہ اب بھی تائب ہو جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ پولیس سمیت کسی لا ء انفورسنگ کو اسلحہ نہیںدیا گیا اور صرف آنسو گیس کے شیل دئیے گئے ہیں ۔ انہوں نے انگریزی اخبار کے صحافی سرل المیڈا سے رابطے بارے سوال کے جواب میں کہا کہ میرا ان سے کبھی رابطہ ہوا ہے اور نہ ہی میں زندگی میں ان سے کبھی ملا ہوں ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں کسی سڑک یا پل کو بند نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے علی امین پور گنڈا پور کی طرف سے شراب نہیں شہد برآمد ہونے کے دعوے بارے سوال کے جواب میں کہا کہ وہ شراب کو شہد اور کوکین کو سگریٹ سمجھ کر ہی پیتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان ابھی بھی یہ گارنٹی دیں کہ وفاقی دارالحکومت کو لاک ڈائون نہیں کریں گے٬جلسے کے لئے مقام کا تعین کریں گے او رمجھے امید ہے کہ اسلام آباد کی انتظامیہ انہیں آج بھی اس کی اجازت دینے کو تیار ہے ۔ انہوں نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ معاملہ آئین کے مطابق آگے بڑھے گا ۔ انہوں نے خیبر پختونخواہ میں گورنر راج کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ نواز شریف کی قیادت ایسی سوچ نہیں رکھتی اور کبھی اس قسم کی بات نہیں ہوئی حالانکہ ہم چاہیں تو وہاں ہماری حکومت بن سکتی ہے ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ پی ٹی آئی سے پنجاب کی سطح پر مسلسل رابطہ رکھا ہے جبکہ وفاق کی سطح پر چوہدری نثار علی خان نے خود ذاتی طور پر رابطے کی کوشش کی لیکن عمران خان رعونت کے نشے اور گھوڑے پر سوار تھے کہ دس لاکھ لوگ اسلام آباد پہنچیں گے لیکن وہاں ساڑھے 700 لوگ بھی نہیں پہنچے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کارکنوں کو کہتے ہیں کہ اسلحہ لے کر آئو ا ور اب بھی بنی گالہ میں اسلام آباد پر چڑھائی کرنے کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے ۔

ا نہوں نے پیپلز پارٹی کی طرف سے چار نکات نہ مانے جانے کی صورت میں لانگ مارچ کے سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی ایک سیاسی جماعت ہے وہ مخالفت اور احتجاج بھی کرتی ہے لیکن وہ کبھی بھی جمہوریت کے خلاف نہیں ہو گی ا س سے ڈائیلاگ ہو سکتے ہیں اور ہونے بھی چاہئیں ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات