لاہور ہائیکورٹ نے اصغر خان کیس پر عملدرآمد کی درخواست خارج کر دی

اصغر خان کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ کا ہے ٬عملدرآمد کے لئے بھی سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے‘ ہدایت

پیر 31 اکتوبر 2016 13:34

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 اکتوبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے اصغر خان کیس پر عملدرآمد کی درخواست خارج کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اصغر خان کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ کا ہے ٬عملدرآمد کے لئے بھی سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے۔گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منظور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی ۔ تحریک انصاف لائرز فورم کے فیاض مہر ایڈووکیٹ نے لاہور ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کررکھی تھی ۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سپریم کورٹ نے 2012ء میں اصغر خان کیس کا فیصلہ سنایا٬ جس میں 1990ء کے انتخابات میں 140 ملین روپے کی بندر بانٹ کی انکوائری کا حکم دیا گیا تھا۔درخواست گزارکا الزام تھا کہ نواز شریف نے 1990ء میں اسلامی جمہوری اتحاد میں شامل ہونے کیلئے کروڑوں روپے وصول کئے مگر ایف آئی اے پچھلے 4 برسوں سے خاموش ہے۔

(جاری ہے)

لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ عدالت عالیہ ایف آئی اے کو اصغر خان کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کا حکم دے۔

تاہم چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ اصغر خان کیس میں ملوث شخصیات کا تعلق پورے پاکستان سے ہے ٬صرف پنجاب کی شخصیات ملوث ہوتیں تو لاہور ہائیکورٹ کو سماعت کا اختیار ہوتا٬ انہوں نے درخواست گزار کو ہدایت کی سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کریں۔