سکھر٬سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن کے دیہی علاقوں میں چلنے والے سیکڑوں اسکول بند

مکینوں کا بچوں سمیت متعلقہ انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

اتوار 30 اکتوبر 2016 19:50

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اکتوبر2016ء) سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن کی جانب سے دیہی علاقوں میں چلنے والے سیکڑوں اسکول بند کر دیئے ٬ زیر تعلیم بچوں کا مستقبل دائو پر لگ گیا ٬ جاری کردہ تعلیمی اسناد بھی غیر تصدیق شدہ نکلی ٬ اسکول بند کرنے والے عمل کے خلاف سکھر کے نواحی گائوں کے مکینوں کا بچوں سمیت متعلقہ انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ٬ بند اسکول کھولنے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق سکھر کے رائس کینال کے نواحی گائوں سبزوئی الغوث محلہ میں سندھ ایجوکیشن فائونڈشین کے زیر انتظام چلنے والے اسکول کو بند کرنے والے عمل کے خلاف گائوں کے مکینوں اور اسکول میں زیر تعلیم بچوں نے احتجاجی مظاہر ہ کیا اور تعلیم سے محروم رکھنے والے عمل کے خلاف سخت نعرے بازی کی اس موقع پر اسکول کے اساتذہ یحیٰ بختیار سبزوئی ٬ حاجی غلام قادر ٬ مولوی صدام حسین ٬ علی حسن پہوڑ ٬ عاشق حسین منگی ٬ غلام سرور میرانی و دیگر مکینوں کا کہنا تھا کہ سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن (سیف ) خیرپور کی جانب سے سندھ کے دیہی علاقوں سمیت انکے علاقے میں اسکول قائم کیا گیا تھا جو گذشتہ چار سالوں سے گائوں کے بچوں کو تعلیم فراہم کر رہا تھا سیف انتظامیہ نے بلاجواز جنوری 2016کو اسکول بند کر دیا ہے جس کی وجہ سے اسکول میں زیر تعلیم 108کا مستقبل دائو پر لگ گیا ہے اسکول کے اساتذہ اپنی مدد آپ کے تحت اسکول چلا رہے ہیں سیف انتظامیہ بچوں کو تعلیم سے محروم رکھنے کی سازش کر رہی ہے جو کسی صورت برداشت نہیں کرینگے تعلیم ہمارے بچوں کا حق ہے بالا حکام سیف انتظامیہ کی زیادتیوں کا نوٹس لے کر دیہی علاقوں کے بچوں کو تعلیمی سہولیات فراہم کریں ۔

#