جے یو آئی ایف سی آر کی حمایت نہیں کرتی مگر قبائلی عوام پر دوسروں کے فیصلے مسلط نہیں کرنے دیں گے ٬ قبائلی عوا م کی رائے جاننے کیلئے ریفرنڈم کرایاجائے٬فاٹا سمیت پورے ملک میں شرعی نظام کے نفاذ کے حامی ہیں ٬پرامن سیاسی جدوجہد کے ذریعے ملک میں اسلامی انقلاب لائیں گے

جمعیت علمائے اسلام فاٹا کے امیر مفتی عبدالشکور کا ورکرز کنونشن سے خطاب

اتوار 30 اکتوبر 2016 19:40

باجوڑایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 اکتوبر2016ء) جمعیت علمائے اسلام فاٹا کے امیر مفتی عبدالشکور نے کہا ہے کہ جے یو آئی ایف سی آر کی حمایت نہیں کرتی مگر قبائلی عوام پر دوسروں کے فیصلے مسلط نہیں کرنے دیں گے ۔ قبائلی عوا م کی رائے جاننے کیلئے ریفرنڈم کرایاجائے ۔فاٹا سمیت پورے ملک میں شرعی نظام کے نفاذ کے حامی ہیں اور پرامن سیاسی جدوجہد کے ذریعے ملک میں اسلامی انقلاب لائیں گے ۔

ان خیالات کاظہار انہوں نے چمن مدرسہ خار باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) باجوڑایجنسی کے زیر اہتمام ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ورکرز کنونشن سے سابق رکن قومی اسمبلی مولانا محمد صادق٬صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا راحت حسین ٬ سابق سینیٹر و امیر جے یو آئی باجوڑ مولانا عبدالرشید ٬مفتی محمد اعجاز ٬ حاجی احمد سعید ٬ مولانا سمیع اللہ٬ مولانا عبدالبصیر اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

ورکرز کنونشن میں بڑی تعداد میں جے یو آئی کے ورکرز نے شرکت کی ۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی فاٹا کے امیر مفتی عبدالشکور نے کہا کہ جمہوری طریقے سے اسلامی انقلاب لاکر شرعی نظام کے ذریعے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرینگے ۔ فاٹا کو صوبے میں ضم کرنا قبائلی عوام کی خواہش نہیں ۔ مخصوص ٹولہ سیاسی مقاصد کیلئے قبائل پر من پسند نظام لاگو کرنا چاہتاہے ۔

18دسمبر کو جے یو آئی گرینڈ قبائلی جرگہ میں ہر مکتبہ فکر اپنی رائے سے ثابت کرینگے کہ عوام کی منشاء کیا ہے ۔ مقررین نے کہا کہ ملک میں کرپشن اور دیگر مسائل کی وجہ اسلامی احکامات سے روگردانی ہے ۔ حصول پاکستان کیلئے علمائے کرام نے قربانی ہے اور پاکستان کلمہ طیبہ کے نام پر بناہے ۔ اس لئے ہم اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام چاہتے ہیں۔ انہوں نے حکومت کی طرف سے تشکیل کردہ فاٹا اصلاحاتی کمیٹی کے سفارشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی نے قبائلی ایجنسیوں کے دورے کئے مگر عوام کی اکثریتی رائے کو نہ سنا ۔

مخصوص لوگوں کو بلاکر برائے نام رائے لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی رپورٹ میں قبائل کیلئے باغی اور دہشت گرد کا لفظ استعمال ہواہے ۔ انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ایف سی آر کی حمایت نہیں کرتی مگر قبائل کے مرضی کے بغیر کوئی فیصلہ قبول نہیں کریگی ۔ انھوں نے کہا کہ عوام 18دسمبر کو پشاور میں جے یو آئی کے زیر اہتمام گرینڈ قبائلی جرگہ میں بھرپور شرکت کرکے اپنے مستقبل کے فیصلے خود کرے ۔ کنونش سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی باجوڑایجنسی کے آمیر مولانا عبدالرشید نے کہا کہ جے یو آئی ایف سی آر کے حامی نہیں ہے مگر ہم صرف قبائل کی مرضی کے بات کرتے ہیں ۔ جو نظام قبائلی عوام کو پسند ہووہی نظام نافذ کیاجائے اور اس کیلئے ریفرنڈم کیاجائے ۔

متعلقہ عنوان :