ٹورزم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن نے ایک دہائی قبل ستپارہ جھیل پر بند کیا گیا اپنا ہوٹل دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کر لیا

نو کمروں پر مشتمل ہوٹل جلد سیاحوں کیلئے دوبارہ کھول دیا جائے گا ٬سیاحت سے مقامی لوگوں کی آمدنی بھی بڑھتی ہے‘ ایم ڈی چوہدری عبد الغفور

اتوار 30 اکتوبر 2016 19:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اکتوبر2016ء) پاکستان ٹورزم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن نے ایک دہائی قبل اسکردو میں واقع ستپارہ جھیل پر بند کیا گیا اپنا ہوٹل دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کر لیا۔مذکورہ ہوٹل کو 10سال قبل ستپارہ ڈیم کی تعمیر شروع ہونے پر بند کر دیا گیا تھا۔ پی ٹی ڈی سی کے مینیجنگ ڈائریکٹر چوہدری عبدالغفور کے مطابق یہ ہوٹل بہت جلد سیاحوں کے لیے کام شروع کردے گا۔

انہوں نے کہا کہ ادارے کے گلگت بلتستان میں 9اور ہوٹل بھی ہیں اور دس سال قبل بند کئے گئے ہوٹل کو بھی دوبارہ کھولا جارجا ہے۔عبدالغفورکا کہنا تھا کہ سیاحت سے ملک نہ صرف زرمبادلہ کماتا ہے بلکہ علاقے کی عوام کو بھی بالواسطہ اور بلاواسطہ آمدن ہوتی ہے۔جبکہ سیاحت سے متعدد تجارتی اور خدمات کے شعبے جن میں٬ کھانے پینے کی اشیا ء ٬ٹرانسپورٹ اور دیگر خدمات کے شعبے فروغ پاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ گلگت بلتستان حکومت کے مطابق اس سال سیاحوں کی آمد میں 100فیصد اضافہ ہواہے ۔امسال دس لاکھ سیاح اس علاقے میں آئے جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد 5لاکھ تھی۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان خطے کی خوبصورتی پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جس سے دنیا کے سامنے پاکستان کا خوبصورت چہرہ نمایاں ہوسکے گا۔12کمروں پر مشتمل ہوٹل جس سے ستپارہ جھیل کا نظارہ خوب نظر آتا ہے اس کی بندش تک مقامی اورغیرملکی سیاحوں کا آنا جانا لگارہتا تھا۔یہ ہوٹل اسکردو سے 9کلومیٹر پر واقع ہے٬ جیپ سے یہاں پہنچنے کے لیے 20منٹ درکارہوتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :