وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت تعطیل کے روز بھی طویل اجلاس ٬عوام کو طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے فیصلوں پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ

ادویات کی خریداری ٬ سٹوریج اور ترسیل کا نیا فول پروف نظام لایا جا رہا ہے ٬ ہسپتالوں میں مریضوں کا رش بھی کم اورادویات کی خرد بردکاخاتمہ ہو گا ٬ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں سی ٹی سکین مشینوں کی فراہمی انقلابی اقدام ہے ٬ان ہسپتالوں میں سی ٹی سکین کی سہولت بلا تعطل 24 گھنٹے دستیاب ہوگی٬ہسپتالوں کے ایم ایس صاحبان کو با اختیار بنانے کیساتھ جوابدہ بھی بنایا جا رہا ہے٬وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا اجلاس سے خطاب

اتوار 30 اکتوبر 2016 19:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 اکتوبر2016ء) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیر صدارت اتوار کو تعطیل کے روز بھی چارگھنٹے طویل اجلاس ہوا٬جس میں صوبے کے عوام کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا-وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں طبی سہولتوں کو بہترسے بہتر بنانا میرا مشن ہے اور مریضوں کو علاج معالجے کی معیاری سہولتوں کی فراہمی کا مشن ہر حال میں مکمل کروںگا۔

انہوںنے کہا کہ ہسپتالوں میں معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے سزا اور جزا کا کڑا نظام ضروری ہے ۔ ڈاکٹروں٬نرسوں ٬پیرا میڈیکل سٹاف اوردیگر عملے کی اچھی کارکردگی پر بھر پور حوصلہ افزائی کی جائے گی اوراس ضمن میںپنجاب حکومت ہسپتالوں میں طبی سہولتوں کو بہتر بنانے کیلئے پرفارمنس ایوارڈ کا اجراء کرے گی -وزیراعلیٰ نے’’پرفارمنس ایوارڈ ‘‘کا میکانزم مرتب کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی -کمیٹی اس پروگرام کو حتمی شکل دے کر جلد سفارشات پیش کرے گی -انہوںنے کہا کہ اچھی کارکردگی دکھانے والے ڈاکٹروں٬ نرسوں ٬ پیرا میڈیکل سٹاف اور دیگر عملے کونقد انعام اور تعریفی سرٹیفکیٹس دیئے جائیں گے -کارکردگی جانچنے کیلئے ضلع٬ ڈویژن اور صوبائی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی اور ان کمیٹیوں کی سفارشات کی روشنی میں ضلع ٬ ڈویژن اور صوبائی سطح پر اچھی کارکردگی دکھانے والوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی - اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ نے مریضوں کو ان کے گھر پر ادویات کی فراہمی کے نئے نظام پر عملدر آمد کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت ہر سال سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو اربوں روپے کی ادویات مفت فراہم کر رہی ہے اوراس مقصد کے لئے رواں سال بھی چھ ارب روپے کی ادویات خریدی جا رہی ہیں - ادویات کی خریداری ٬ سٹوریج اور ترسیل کا نیا فول پروف نظام لایا جا رہا ہے - نئے نظام کے تحت مریضوں کو ادویات ان کی دہلیز پر ملیں گی٬جس سے ہسپتالوں میں مریضوں کا رش بھی کم ہوگا-نئے نظام سے ادویات کی خرد برد اور چوری جیسی قباحتوں کا خاتمہ ہو گا -وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ادویات کی سٹوریج اورترسیل کے نئے نظام کوجلدحتمی شکل دے کر اس پر عملدرآمد شروع کیا جائی-انہوںنے کہا کہ ادویات کی خریداری و ترسیل بڑا چیلنج ہے اور اس سے بطریق احسن عہدہ برآ ہونا ہے -انہوںنے کہا کہ تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں نجی شعبہ سے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس لئے جائیں گے - انہوںنے کہا کہ ابتدائی طور پر پانچ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں اور تین تحصیل ہیڈ کوارٹرہسپتالوں کیلئے ایم ایس نجی شعبے سے لئے جائیں گے -وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے ہسپتالوں کے نظام میں بہتری لانے کیلئے اصلاحات پر تیزرفتاری سے کام کا آغاز کردیاگیا ہے -انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت صوبے بھر کے ڈسٹرکٹ ہیڈر کوارٹرہسپتالوں میں سی ٹی سکین مشینیں فراہم کر رہی ہے - ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں سی ٹی سکین مشینوں کی فراہمی پنجاب حکومت کا انقلابی اقدام ہے اوران ہسپتالوں میں سی ٹی سکین کی سہولت بلا تعطل 24 گھنٹے دستیاب ہوگی- ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں سی ٹی سکین مشینوں کی فراہمی عوامی خدمت کا بڑا منصوبہ ہے - انہوںنے کہا کہ ہسپتالوں کے ایم ایس صاحبان کو با اختیار بنانے کیساتھ جوابدہ بھی بنایا جا رہا ہے - انہوںنے کہا کہ 25 ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں اور 15 تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کے انفرسٹرکچر کو بہتر بنایا جا رہا ہے - ان ہسپتالوں کے انفراسٹرکچر کو بہتربنانے کے پروگرام کو تیزی سے آگے بڑھایا جائی- ہسپتالوں کے انفراسٹرکچر کی بہتری کے کام میں ایک لمحے کی تاخیر بھی برداشت نہیں کروں گا - انہوںنے کہا کہ اتوار کے روز ہسپتالوں میں فارمیسی کھلی ہونی چاہیے اور سٹورکیپر بھی موجود ہوتا کہ مریضوں کو کوئی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑی-انہوںنے کہا کہ مریضوں کو اچھی طبی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے انتہائی تیزرفتاری سے آگے بڑھنا ہے ۔

(جاری ہے)

مسلسل محنت کامیابی کی ضمانت ہے ٬ ہمیں محنت سے کام کرتے ہوئے ہسپتالوں کے نظام کو بہتر بنانا ہے - صحت مند قوم سے صحت مند معاشرہ تشکیل پاتا ہے ٬ صحت عامہ کی سہولتوں کو بہتر بنانے کے لئے جتنے وسائل درکار ہوں گے٬ دیں گے - مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق ٬ چیف سیکرٹری ٬ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ٬ وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی ٬ سیکرٹریز صحت ٬ پی اینڈ ڈی٬ خزانہ ٬ ماہرین صحت اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔