ہماری فورسز عراق میں محاذ جنگ پر نظر رکھے ہوئے ہیں٬ ایران

موجودہ عراق ماضی سے کافی مختلف٬ ہماری پاسیج فورس بھی وہاں موجود ہے٬جنرل حسین سلامی کی گفتگو

اتوار 30 اکتوبر 2016 16:40

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اکتوبر2016ء) ایرانی پاسداران انقلاب کے ڈپٹی چیف جنرل حسین سلامی نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ عراق میں جاری لڑائی میں ایرانی فورسز محاذ جنگ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور حالات کو باریک بینی سے مانیٹر کر رہی ہیں۔پاسداران انقلاب کے مقرب خبر رساں ادارے کی طرف سے جاری کردہ حسین سلامی کے بیان میں کہا گیا کہ ’پاسیج‘ موبلائیزیشن ملیشیا عراق میں محاذ جنگ کی مکمل طور پرنگرانی کررہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ عراق ماضی کے عراق سے کافی مختلف ہے۔ اس وقت ہماری پاسیج فورس عراق میں موجود ہے جو بہ قول ان کے محاذ جنگ پرہونے والی پیش رفتوں کو مانیٹر کررہی ہے۔پاسداران انقلاب کے ڈپٹی چیف نے عراق کے حوالے سے فرقہ وارانہ نوعیت کی اصطلاح استعمال کی اور کہا کہ اس وقت عراق میں اہل تشیع کی حکومت قائم ہے۔

(جاری ہے)

اہل تشیع کی حکومت کی اطلاح ایران کے متشدد اور سپریم لیڈر کے مقرب عہدیدار اکثر استعمال کرتے دیکھے گئے ہیں۔

ایران نے عراق میں اپنی فوج کی موجودگی سے کبھی انکار نہیں کیا٬ تاہم تہران کا دعویٰ ہے کہ عراق میں موجود ایرانی فوج بغداد حکومت کی درخواست پر بھیجی گئی ہے۔ ایران کو عراق کی شیعہ ملیشیا الحشد الشعبی کا سب سے بڑا مدد گار قرار دیا جاتا ہے۔ سخت گیر اہل تشیع جنگجوؤں پرمشتمل الحشد الشعبی اس وقت موصل میں جاری آپریشن میں بھی پیش پیش ہے جہاں بڑے پیمانے پر اہل سنت مسلک کے شہریوں کے قتل عام اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے خدشات موجود ہیں۔

متعلقہ عنوان :