مری گلیات قتل یا خودکشی معمہ حل نہ ہو سکا

قتل تحقیقات کررہی ہے ٬متوفیہ کا پوسٹ مارٹم کرانے کیلئے قبرکشائی کی جائے گی ٬شواہد کی روشنی میں ایف آئی آر درج اور کارروائی کی جائے گی ٬ڈیس پی جمیل الرحمن قریشی

اتوار 30 اکتوبر 2016 14:30

مری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اکتوبر2016ء) مری گلیات قتل یا خودکشی معمہ حل نہ ہو سکا ٬ 21اکتوبر کو مبینہ طور پر متوفیہ شمائلہ بی بی نے خودکشی کی کوشش کی یا اسے قتل کرنے کے لئے آگ لگا دی گئی ٬پانچ دن تک ایبٹ آباد میں زیر علاج رہی ٬26 اکتوبر کو خالق حقیقی سے جا ملی ٬ 27اکتوبرکو لڑکی کے والدخلیل الرحمن نے نتھیا گلی پولیس سٹیشن پہنچ کر رپورٹ درج کرائی ٬ ڈی ایچ کیو اور کمپلکس ہسپتال ایبٹ آبادکے عملہ نے پولیس کو اطلاع دینا بھی گورا نہ کیا ٬پولیس تفتیش کر رہی ہے اگر شواہد ملے تو 302کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے گی اور قبر کشائی کے بعد متوفیہ کا پوسٹ مارٹم بھی کرایا جائے گا ٬ ڈی ایس پی گلیات جمیل الرحمن قریشی۔

(جاری ہے)

واقعات کے مطابق گلیات کے علاقہ کالا باغ سے ملحقہ نگری بالا کی رہائشی شمائلہ بی بی زوجہ محمد قاسم کی شادی چند سال قبل ہوئی تھی اور ان کے ایک تین سالہ بیٹی بھی ہے 21کو شمائلہ بی بی گھر میں موجود تھی کہ شور بلند ہوا کہ لڑکی جل گئی ہے اس وقت قرب وجوار کے لوگ موقع پر پہنچ گئے اور اس کو فوری طور پر ایبٹ آباد پہلے ڈی ایچ کیو ہسپتال ایبٹ آباد میں منتقل کیا گیا جہاں برن یونٹ نہ ہونے کی وجہ سے اس کو کمپلکس میں ریفر کر دیا گیا جہاں وہ پانچ دن تک زیر علاج رہی لیکن 26اکتوبر کو شمائلہ بی بی جانبر نہ ہو سکی اور اپنے خالق حقیقی سے جا ملی اس دوران ہسپتال انتظامیہ نے پولیس کو اطلاع کرنا ضروری سمجھی نہ پولیس نے زحمت گورا کی٬متوفیہ کو بغیر پوسٹ مارٹم کے 26اکتوبر کو ہی سپرد خاک کر دیا گیا لیکن 27اکتوبر کو متوفیہ شمائلہ بی بی کے والد خلیل الرحمن نے نتھیا پولیس سٹیشن پہنچ کر رپورٹ درج کرائی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ شمائلہ کے شوہر قاسم نے اپنے بھائی نصیر اور ماں کے ساتھ مل کر شمائلہ کو آگ لگا کر قتل کیا ہے ٬اس سلسلہ میں جب ڈی ایس پی گلیات جمیل الرحمن قریشی سے موقف لیا گیا تو انہوں نے بتایاکہ شمائلہ کے شوہرقاسم کو پولیس نے حراست میں لیا تھا جس کو بعد میں ضمانت پر چھوڑ دیا گیا ہے تاہم پولیس تمام شواہد اکھٹے کر رہی ہے اس کے لئے اے ایس آئی ساجد خان تفتیش و دریافت کر رہے ہیں اگر قتل کے شواہد ملے تو قبر کشائی کرکے میت کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا اور ملزمان کے خلاف دفعہ 302کے تحت ایف آئی آر بھی درج کی جائے گی ٬ڈی ایس پی جمیل الرحمن قریشی کا کہنا ہے کہ ملزمان کا موقف تھا کہ سلنڈر پھٹنے سے شمائلہ بی بی نذر آتش ہوئی ہے لیکن موقع سے ایسے کوئی شواہد نہیں ملے نہ ہی پھٹنے والا سلنڈر ملا ہے تاہم ڈی ایس پی نے کہا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے واقعات اور حالات کا جائزہ لے رہے ہیں ٹھوس شواہد ملنے پر ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

۔۔۔۔

متعلقہ عنوان :