11سال بعد بھی پولیس ملازمین کی رہائشیں پینے کے پانی کا ٹینکر اور حوالات تعمیر نہ ہوسکی

آئی جی دارلحکومت کے دو بڑ ے تھانوں کی خستہ خالی اور پولیس نفری کی کمی کو پورا کرنے کے لئے مزید پولیس نفری بھرتی کر نے کے شیڈیول جاری کریں

اتوار 30 اکتوبر 2016 13:30

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اکتوبر2016ء) انسپکٹر جنرل پولیس بشیر میمن دارلحکومت کے دو بڑ ے تھانوں کی خستہ خالی اور پولیس نفری کی کمی کو پورا کرنے کے لئے مزید پولیس نفری بھرتی کر نے کے شیڈیول جاری کریں تھانہ سٹی جو 08اکتوبر 2005؁ء میں مکمل تباہ ہونے کے باوجود 11سال بعد بھی پولیس ملازمین کی رہائشیں پینے کے پانی کا ٹینکر اور حوالات تعمیر نہ ہوسکی تھانہ صدر کی عمارت نہ ہونے کے باعث جلائے جانے والے شیلٹروں میں رہائش پذیر ہیں جو ایک عام انسان کے لئے موضوع نہیں ہے سردیوں میں شدید سردی جبکہ گرمیوں میں شدید گرمی پڑتی ہے مظفرآباد کی عوام کا مطالبہ تفصیلات کے مطا بق اہلیان مظفرآباد نے انسپکٹر جنرل پولیس بشیر میمن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تھانہ سٹی کی عمارت اور ملازمین کی رہائش گاہیں حوالات کی تعمیر کے لئے موثر اقدامات کریں جبکہ تھانہ صدر کی عمارت نہ ہونے کی وجہ سے رفاعی ادارے کی جلنے والے شیلٹروں میں رہائش پذیر ہیں جہاں ایک عام انسان کی زندگی عام سہولت سے محروم ہے جس میں سردی میں شدید سردی جبکہ گرمیوں میںشدید گرمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ان شیلٹروں میں رہائش پذیر پولیس ملازمین دن کو ڈیوٹی تو رات کو جاگ جاگ کر گزارا کرتے ہیں جبکہ مظفرآبا دکے تین تھانے تھانہ سٹی ٬تھانہ صدر اور تھانہ سول سیکرٹریٹ میں پولیس کی کم نفری کے باعث وہاں پر تعینات پولیس اہلکار 18٬18گھنٹے ڈیوٹی دینے پر مجبور ہیں انھوں نے کہا کہ محکمہ پولیس کے پاس وافر فنڈز اور نفری کی کمی کا سامنا ہے پورے کئے جائے تینوں تھانوں میں پولیس ملازمین کی تعداد کم از کم 100٬100اہلکار پورے کئے جائے تاکہ پولیس ملازمین جو ذہنی پریشانی کا سامنا کر رہیں ہیں وہ ختم ہو سکے انھوں نے کہا کہ آزادکشمیر کی اتنی بڑی ریاست وہاں صرف 8ہزار 200پولیس ملازمین ہے جن میں 15سو پولیس ملازمین VIPپروٹوکول پر تعینات ہیں باقی ٹریفک پولیس ٬ سپیشل برانچ اور CIAمیں تعینات ہیں جو اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہے جبکہ آزادکشمیر میں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس آزادکشمیر کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے باعث پولیس نفری میں کم از کم تعداد 10000ہونی چاہئے مگر آزادکشمیر پولیس سیاسی مداخلت کے بعد اپنی تعداد پوری نہ کرسکے جو کہ سراسر زیادتی ہے انسپکٹر جنرل پولیس ٬پولیس نفری میں اضافہ کر کے اپنا نام آزادکشمیر کی تاریخ میں سنہری حرفوں سے لکھائیں ۔

متعلقہ عنوان :