افغانستان کی تعمیر نو اور استحکام کے لیے شروع کئے گئے 2 ارب 30 کروڑ ڈالر سے زیادہ مالیت کے دو درجن سے زیادہ منصوبے اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہے٬ انسپکٹر جنرل سیگار

اتوار 30 اکتوبر 2016 12:50

واشنگٹن۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اکتوبر2016ء) امریکی حکومت کی نگرانی سے متعلق ایک ادارے نے کہا ہے کہ افغانستان کی تعمیر نو اور استحکام کے لیے شروع کئے گئے 2 ارب 30 کروڑ ڈالر سے زیادہ مالیت کے دو درجن سے زیادہ منصوبے اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہے۔امریکی میڈیا کے افغانستان کی تعمیر نو سے متعلق خصوصی انسپکٹر جنرل سیگار کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں ناکامیوں کا اعتراف کیا گیا ہے۔

یہ ادارہ امریکی ٹیکس دہندگان کی رقوم سے جنگ سے تباہ حال ملک کی تعمیر نومیں مدد کا ذمہ دار ہے۔بین الاقوامی ترقی کے امریکی ادارے یوایس ایڈ کا آڈٹ 2012 میں ملکی استحکام کے لیے شروع کیے گئے پروگراموں کی نگرانی اور اہداف کے اثرات پر مبنی تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شورش پسندوں نے ان علاقوں میں تعمیراتی منصوبوں کو پروگراموں کو اپنا نشانہ بنایا جہاں اس وقت افغان حکومت کا کنٹرول تھا اور یوایس ایڈ کو وہاں اپنے منصوبوں کی نگرانی اور عمل درآمد کے سلسلے میں مسلسل مشکلات کا سامنا رہا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہیکہ ان مقامات کا صحیح طور پر تعین نہ کیا جا سکا جہاں یوایس ایڈ نے تعمیر نو کے پراجیکٹ شروع کیے تھے٬ کیونکہ اس بارے میں دستیاب معلومات درست نہیں تھیں اس لیے ان کی تصدیق کا کام نہیں کیا جا سکا۔آڈٹ رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ غیردرست معلومات کی موجودگی میں یہ تعین کرنا دشوار ہے کہ ترقیاتی پروگرام کس جگہ شروع کیے گئے تھے۔

متعلقہ عنوان :