مغربی ممالک کی تنقید کی کوئی حیثیت نہیں ٬سزائے موت کی بحالی کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے ٬ رجب طیب اردوان

اتوار 30 اکتوبر 2016 12:40

انقرہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اکتوبر2016ء) ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ مغربی ملکوں کی طرف سے ترکی میں سزائے موت کی بحالی کی کوششوں پر تنقید کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور وہ جلد ہی پارلیمنٹ میں سزائے موت بحال کرنے کے لیے بحث شروع کرائیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انقرہ میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام اصرار کے ساتھ مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت سزائے موت پرپابندی اٹھائے۔

اس لیے ہم عوام کے پرزور مطالبے کے بعد سزائے موت کی بحالی کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھانے کی تیاری کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 15 جولائی 2016ء کو حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کے بعد عوام کی طرف سے باغیوں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔ انقرہ میں منعقدہ اجتماع میں بھی لوگوں نے سزائے موت کی بحالی کے حق میں نعرے لگائے۔

(جاری ہے)

اس دوران صدر اردوان نے اپنے حامیوں کو یقین دلایا کہ وہ پریشان نہ ہوں۔

انشاء اللہ جلد ہی سزائے موت کی بحالی کا معاملہ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ مجھے یقین ہے کہ پارلیمنٹ حکومت کی درخواست پر سزائے موت بحال کرے گی۔ جب پارلیمنٹ نے فیصلہ دے دیا تو حکومت اس پر عمل درآمد میں تاخیر نہیں کرے گی۔خیال رہے کہ ترکی میں سزائے موت پرعائد پابندی اٹھائے جانے کی کوششوں پر یورپی یونین کی طرف سے انقرہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ترکی میں 2004ء میں ترکی کی یورپی یونین میں شمولیت کی شرط پر سزائے موت ختم کردی گئی تھی مگر حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کے بعد حکومت اس سزا کی بحالی کے لیے پرعزم دکھائی دیتی ہے۔

متعلقہ عنوان :