پورے خطے میں دہشت گرد حکومتوںکے قیام کا خطرہ ہے ٬ ایرانی صدر

سنجیدگی نہ دکھائی گئی توپورے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں بھی دہشت گرد حکومتیں قائم ہوجائیں گی٬صدریورپی یونین سے ملاقات

اتوار 30 اکتوبر 2016 11:50

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اکتوبر2016ء) ایرانی صدر حسن روحانی نے خبردار کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں کئی ’دہشت گرد حکومتوں‘ کے اقتدار میں آ جانے کا خطرہ ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق صدر روحانی نے یہ بات یورپی یونین کی اعلیٰ اہلکار موگیرینی کے دورہء ایران کے موقع پر کہی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صدر حسن روحانی نے یورپی یونین کی خارجہ امور کی نگران عہدیدار فیدیریکا موگیرینی کے دورہ ایران کے موقع پر خبردار کرتے ہوئے کہاکہ شام اور عراق میں دہشت گردوں کی کارروائیاں حقیقی معنوں میں پوری دنیا کے لیے ایک بڑا خطرہ ہیں۔

حسن روحانی نے فیدیریکا موگیرینی کے ساتھ ملاقات میں کہاکہ اگر خطے میں اس دہشت گردی کے خلاف پوری سنجیدگی سے جنگ نہ کی گئی٬ تو ایران دیکھ رہا ہے کہ پورے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں کئی دہشت گرد حکومتیں اور طاقت ور اکائیاں وجود میں آ جائیں گی۔

(جاری ہے)

اپنی ملاقات کے دوران صدر روحانی نے یورپی یونین سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ برسلز کو مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کی بڑی طاقتوں پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ وہ شام میں مختلف باغی گروپوں کی حمایت بند کریں۔

انہوں نے کہاکہ شام اور عراق میں دہشت گردی کے خلاف جنگ ایک بڑی ترجیح ہے اور ان دونوں ملکوں کی جغرافیائی سالمیت اور وحدت کو ہر قیمت پر محفوظ بنایا جانا چاہیے۔اس موقع پر ایرانی صدر نے یہ بات بھی زور دے کر کہی کہ شام کے مستقبل کا فیصلہ صرف شامی عوام ہی اپنے ووٹ کے ذریعے کر سکتے ہیں اور کریں گے۔فیڈیریکا موگیرینی نے تہران میں اپنی موجودگی کے دوران صدر حسن روحانی کے علاوہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف سے بھی ملاقات کی٬ جس دوران شام کے خونریز تنازعے اور اس وجہ سے پائے جانے والے علاقائی بحران پر اعلیٰ سطحی مذاکرات کیے گئے۔

انہوں نے کہاکہ ان ملاقاتوں میں کہا کہ یورپی یونین ایران کے ساتھ اس لیے تعاون کی خواہش مند ہے کیونکہ ایران خطے کے مسائل کے حل کے لیے ایک اہم علاقائی طاقت ہے۔

متعلقہ عنوان :