کرپشن سے پاک معاشرے کے قیام اورملک و ملت کی ترقی کا دین فطرت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں٬راشد نسیم

ترکی دین فطرت کی طرف پلٹنے ہی سے ترقی کے راستے پر گامزن ہوا ہے٬نائب امیر جماعت اسلامی

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 21:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اکتوبر2016ء) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان راشد نسیم نے کہا ہے کہ کرپشن سے پاک معاشرے کے قیام اورملک و ملت کی ترقی کا دین فطرت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ۔ترکی دین فطرت کی طرف پلٹنے ہی سے ترقی کے راستے پر گامزن ہوا ہے۔قومی اور بین الاقوامی سرویز کے مطابق پاکستان کی 80فیصد سے زائد آباد ی ملک میں شریعت کا نفاذ چاہتی ہے ۔

حکمران پاکستان کو عوام کی امنگوں کے خلاف سیکولر ازم کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ آڈیٹوریم میں منعقدہ حلقہ خواتین جماعت اسلامی لاہور کی دوروزہ تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔راشد نسیم نے کہا کہ بھاری مینڈیٹ کے دعویدار ایک دوسرے کی پگڑی اچھالتے اور کپڑے اتار تے رہے ہیں ٬آج تک کسی بھی انتخاب میںپچاس فیصد عوام نے اپنارائے کا حق استعمال نہیں کیا ٬زیادہ تر انتخابات میں صرف تیس فیصد لوگوں نے ووٹ ڈالے اور 70فیصد عوام ان فراڈ انتخابات سے لاتعلق رہے ٬جو لوگ حکومتوں میں آئے انہیں بیس فیصد سے زائد عوام کی کبھی حمایت حاصل نہیں رہی ٬یہی وجہ ہے کہ 70سال میں آدھے سے زیادہ وقت ملک پرفوجی آمریت رہی اور نام نہاد جمہوریت میں بھی عوامی حقوق کی پامالیوں اور لوٹ کھسوٹ کا سلسلہ جاری رہا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئین و قانون کی پامالی آمریت سے زیادہ ان جمہوری ادوار میں ہوئی ۔راشد نسیم نے کہا کہ خوش حال پاکستان کی ضمانت اسلامی پاکستان میں ہے ٬پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا اور اسلام ہی اس کی ترقی و خوشحالی کا ضامن ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیکولر اور لبرل حکمران ہمیشہ ملک میں اسلام کی مخالفت کرتے رہے اور کسی ایک دن کیلئے بھی اسلامی نظام کو آزمایا نہیں گیا ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ اور سابقہ حکمرانوں کی طرف سے ایک دوسرے پر لگائے جانے والے کرپشن کے الزامات سوفیصد سچ ہیں اور عوام کو ان الزامات کے بعد لٹیروں کے چہرے پہچان لینے چاہئیں ۔انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ عشرت العباد کی طرف سے سابق ناظم کراچی نعمت اللہ خان کے دور کو سنہری اور کراچی کی ترقی کا دور قرار دینا جماعت اسلامی کے مخالفین کی طرف سے جماعت اسلامی کی دیانتدار ی کی گواہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :