مسجد اقصیٰ کے ڈائریکٹرکی مرکزاطلاعات فلسطین سے بات چیت’اسرائیل نے قبلہ اول کی مرمت کے 40 منصوبوں پرپابندی لگا دی

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 20:41

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اکتوبر2016ء) مسجد اقصیٰ کے ڈائریکٹر اور ممتاز فلسطینی مذہبی رہ نما الشیخ عمر الکسوانی نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی ریاست کی جانب سے قبلہ اول میں فلسطینیوں کے داخلے پر پابندیوں کے لیے طرح طرح کے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہودیوں کے مذہبی تہوار کی آڑ میں انتہا پسند یہودیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے جب کہ فلسطینی شہریوں کے قبلہ اول میں داخلے پر پابندیوں کے ساتھ ساتھ مسجد اقصیٰ کی مرمت کے کاموں پر بھی پابندی عاید کی جاتی ہے۔

الشیخ عمر الکسوانی نے ان خیالات کا اظہار ’مرکز اطلاعات فلسطین‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صہیونی انتظامیہ نے مسجد اقصیٰ کے 40 مرمتی منصوبوں پر پابندی لگائی جس کے نتیجے میں مسجد میں بہت سا تعمیراتی اور مرمتی کام نا مکمل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فلسطینی محکمہ اوقاف کی طرف سے مسجد اقصیٰ کی دیواروں ٬ مشرق مسجد اور باب الرحم سے متصل دیوار کی مرمت کی جانی تھی مگر قابض انتظامیہ نے فلسطینی انتظامیہ کو مسجد میں تعمیراتی کاموں سے سختی سے منع کردیا۔

الشیخ الکسوانی کا کہنا تھا کہ فلسطینی انتظامیہ نے مسجد اقصیٰ کے باب الاسباط کے سامنے روشنی کے لیے کھمبے لگانے کا فیصلہ کیا اس بھی پابندی عاید کردی گئی۔ مسجد کے اندر بجلی کی وائرنگ تبدیل کرنے کی کوشش کی تو اسے بھی روک دیا گیا۔ روشنی کے بلب تبدیل کرنے کی کوشش کی اس پربھی پابندی عاید کردی گئی۔ اس طرح مسجد میں مختلف مقامات پر آگ بجھانے کے آلاتنصب کرنے کا فیصلہ کیا تو صہیونی ریاست نے اس پربھی پابندی لگا دی۔

ایک سوال کے جواب میں الشیخ عمر الکسوانی کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ کے بعض مقامات پر دیواروں کی مرمت اور انہیں رنگ کرنے کا کام کئی سال سے تعطل کا شکار ہے۔ ہر روز بلکہ ہر ہفتے ہزاروں فلسطینی قبلہ اول میں ا?تے ہیں۔ جمعہ کے روز بعض اوقات قبلہ اول میں لاکھوں نمازیوں کا اجتماع ہوتا ہے۔ نمازیوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے مختلف منصوبے شروع کیے گئے تو اسرائیلی حکومت نے ان پربھی پابندی لگا دی۔

متعلقہ عنوان :