باہر سے لائے گئے افراد کو فارغ کرکے مقامی لوگوں کو بھرتی کیاجائے٬صوبائی وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی کی تیل کمپنیوں کو ہدایت

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 19:57

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 اکتوبر2016ء) خیبر پختونخوا کے وزیر قانون و پارلیمانی امور امتیاز شاہد قریشی نے تحصیل لاچی میں کام کرنے والی تیل کمپنیوں او جی ڈی سی ایل اور مول کو ایک ماہ کی مہلت دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ وہ فوری طور پر باہر سے لائے گئے افراد کو فارغ کرکے مقامی لوگوں کو بھرتی کریںورنہ اس کے نتائج خطرناک ہوں گے۔

انہوں نے اس تاثر کو بے بنیاد قرار دیا کہ مزکورہ کمپنیاں علاقے میں ترقیاتی کاموں کے لئے فنڈز دے رہے ہیںانہوں نے حلفاً کہا کہ گزشتہ 3سالوں کے دوران ان کمپنیوں نے ترقیاتی کاموں کے لئے ایک پائی بھی نہیں دی ہے۔یہ درملک روڈ بھی صوبائی ADPسے بن رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز لاچی میں 2کروڑ روپے لاگت کے درملک روڈ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب سے دوسروں کے علاوہ تحصیل نائب ناظم لاچی ناظر خان٬ نائب ناظم اربن ون عارف مصطفیٰ٬تحصیل کونسلر خانزادہ محمد عالم٬ ناظم نیبرہوڈ اربن ون احسان خان٬ممبرویلیج کونسل درملک جاوید٬پی ٹی آئی کے مقامی رہنماریاض خان اور بشیر خان نے بھی خطاب کیا اور علاقے کی ترقی کے لئے وزیر موصوف کی خدمات کو سراہا۔دریں اثنائ مہمان خصوصی نے ٹی ایم اے ایمپلائیز یونین لاچی کے نومنتخب عہدیداروں سے بھی حلف لیا حلف برداری کی تقریب میں لوکل گورنمنٹ ایمپلائیز فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری انور کمال اور دوسرے صوبائی عہدیدار بھی موجود تھے۔

وزیر قانون نے وزیر اعظم پاکستان کے حالیہ دورہ کوہاٹ کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف تعصب کی سیاست کررہے ہیں ان کا خیبر پختونخوا کے ساتھ رویہ افسوسنا ک ہے وہ صرف پنجاب کو پاکستان سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا دورہ ایک مخصوص حلقے کا دورہ تھا کیونکہ اس میں ہنگو اور کرک کے اضلاع اور کوہاٹ کی بڑی آبادی کو مکمل نظرانداز کیاگیا۔

انہوں مزید کہا کہ جن منصوبوں کا وزیر اعظم نے اعلان کیا وہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی کوششوں سے پہلے ہی منظور کئے گئے تھے پرانے اور پہلے سے منظورکئے گئے منصوبوںکا بار بار اعلان کرنا اور افتتاح کرنا نواز شریف کا وطیرہ رہا ہے جو انتہائی قابل افسوس اور باعث شرم ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم اگر واقعی کوہاٹ کی ترقی میں مخلص ہوتے تو وہ سی پیک سے نکالے گئے جنوبی اضلاع جس میں کوہاٹ بھی شامل ہے کو سی پیک کا حصہ بنانے کا اعلان کرتے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کو سی پیک پر سخت تحفظات ہیں اور عنقریب اس پر عدالت سے رجوع کررہی ہے انہوں نے علی الاعلان کہا کہ انڈسٹریل پارکس٬ زون اور ٹریکس کے بغیر پشاور تا ڈی آئی خان صرف روڈ ہر گز قبول نہیں۔اپنے حلقہ نیابت میں ترقیاتی کاموں کا ذکر کرتے ہوئے امتیاز قریشی نے کہا کہ ورلڈ بنک کے تعاون سے ڈھائی ارب روپے لاگت کے کڑپہ - شکردرہ ہائی وے کے علاوہ شکردرہ کو دریائے سندھ سے پانی فراہم کرنے کے لئے ڈیڑھ ارب روپے اور پی کے 39میں 32مختلف سکولوں کے قیام کی بھی منظور ی دے دی گئی ہے۔اسی طرح لاچی٬شکردرہ اور گمبٹ میں ریسکیو1122سنٹرز کے قیام کے لئے بھی 32کروڑ روپے رکھے گئے ہیں جبکہ سوڈل٬ فتح خان بانڈہ ٬حسن بانڈہ اور تبلیغی مرکز کے روڈز بھی ADPمیں شامل کئے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :