فاٹا ایجوکیشنل موومنٹ کا فاٹا میں تعلیمی پسماندگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ٬ فاٹا میں میڈیکل اورانجینئرنگ یونیوسٹی بنانے اور فاٹا میں امن اور خوشحالی کیلئے پائیدار تعلیمی نظام قائم کرنے کا مطالبہ

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 18:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 اکتوبر2016ء) فاٹا ایجوکیشنل موومنٹ کا فاٹا میں تعلیمی پسماندگی کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر احتجاجی مظاہرہ٬مظاہرین کا فاٹا میں میڈیکل اورانجینئرنگ یونیوسٹی بنانے اور فاٹا میں امن اور خوشحالی کیلئے پائیدار تعلیمی نظام قائم کرنے کا مطالبہ۔اس موقع پر فاٹا ایجوکیشنل موومنٹ کے چیئرمین انجینئر وارث وزیر نے کہا کہ فاٹا میں 6050تعلیمی اداروں میں سے 1500سے زیادہ تعلیمی ادارے فعال نہیں ہیں۔

ہفتے کو نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے وارث وزیر نے کہا کہ6500تعلیمی ادارے قائم ہوچکے ہیں٬جس میں سی1500زیادہ فنکشنل نہیں اور باقی اداروں میں اساتذہ٬فرنیچر اور سکیورٹی نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ ہمارے فاٹا کے 42تحصیلوں پر مشتمل علاقے کیلئے ایک بھی میڈیکل کالج اور انجیئرنگ یونیورسٹی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فاٹا کے قابل اور محنتی جوانوں کو ملک کے مختلف علاقوں میں سکالر شپ کے نام پر دھوکہ دیا جاتاہے٬پہلے تو ان جوانوں کی وہاں تک رسائی نہیں ہوتی جب وہاں پر چلے جاتے ہیں تو پھر ان کو پھرر بھی بھاری فیسیں ادا کرنی پڑتی ہیں٬سپر ہائیر تعلیمی اداروں کا قیام یقینی بنایا جائے اور ساتھ میں پائیدار تعلیمی نظام بھی قائم کیا جائے تاکہ فاٹا کے جوانوںمیں احساس کمتری اور احساس محرومی کا خاتمہ کیا جائے۔

(خ م+ع ا)

متعلقہ عنوان :