درگئی٬ تحصیل درگئی میں ڈینگی نے پھر سے سر اٹھانا شروع کردیا

گڑھی عثمانی خیل و گرد نواح کے علاقے تا حال خطر ناک ملیریا کی لپیٹ میں

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 17:39

درگئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اکتوبر2016ء) تحصیل درگئی میں ڈینگی نے پھر سے سر اٹھانا شروع کردیا۔گڑھی عثمانی خیل و گرد نواح کے علاقے تا حال خطر ناک ملیریا کی لپیٹ میں ۔ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال درگئی میں ڈینگی سے متاثر مریضوں کے لئے الگ وارڈ مکتص ۔ ممبر ڈسٹرکٹ کونسل محمد خان مہمند بھی ڈینگی سے متاثر ۔

(جاری ہے)

تھصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال درگئی منتقلتفصیلات کے مطابق : ڈینگی سے متاثرہ ضلع مردان کے علاقہ شیر گڑھ سے متصلہ تحصیل درگئی کے علاقوں کوپر ٬ بدرگہ اور گرد نواح میں ڈینگی نے پھر سے سر اٹھانا شروع کردیا ہے اور آج سات مزید ڈینگی سے متاثرہ مریض تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال درگئی میں داخل کردئے ہیں جن مٰں یونین کونسل کوپر سے پاکستان پیپلز پارٹی کے منتخب ممبر ضلع کونسل محمد خان مہمند بھی شامل ہے اور ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر کچکول خان کے مطابق درگئی ہسپتال میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کے لئے الگ وارڈ مختص کردیا گیا ہے جس میں ہفتہ کو سات مزید مریض داخل کردئے گئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی زیادہ ڈینگی سے متاثرہ مریض شیر گڑھ کے علاقہ سے تھصیل ہیڈ کوارتر ہسپتال درگئی میں داخل کرائے جاچکے ہیں تاہم یونین کونسل خارکئی کے علاقہ سلگرو اور خارکئی پل بانڈہ سے ڈینگی کے متاثرہ مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے ادھر یونین کونسل گڑھی عثمانی خیل کو تا حال خطر ناک قسم کے ملیریا نے اپنے لپیٹ میں لے رکھا ہے جہاں سے روزانہ کی بنیاد پر درجنوں نئے ملیریا کے مریض اور پہلے سے ملیریا کے بیمار مریض تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال درگئی کا رخ کررہے ہیں ایک اندازے کے مطابق گڑھی عثمانی خیل ٬ سید راجیوڑ ٬ انار تنگے بانڈہ ٬ دربو شاہ اور گرد و نواح کے دیہی علاقوں میں ہر گھر میں آدھے سے زیادہ اابدی ملیریا میں مبتلا ہے جو کہ عام ملیرا یعنی وائیواکس نہیں بلکہ ملیریاکی خطر ناک قسم کے ملیریا سے لوگ متاثرہ ہیں یاد رہے کہ ضلعی حکومت نے واحد میڈیکل کیمپ لگایا تھا جس میں 70فیصد آبادی ملیریا کے پوزیٹیو کیس سامنے آئے تھے لیکن تاحال صوبائی حکومت نے ڈینگی اور ملیریا سے متاثرہ علاقے میں نہ تو کسی قسم کی میڈیکل ٹیم تشکیل دے کر ارسال کردی اور نہ ہی علاقے میں ان بیمریوں کا نوٹس لیا گیا جس پر علاقے کے عوام سخت نالاں اور نا امیدی میں مبتلا ہوگئے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبائی حکومت ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرکے علاقے میں ملیریا اور ڈیمنگی کے تدارک اور روک تھام سمیت علاج معالجہ کے لئے اقدامات کریں ۔

متعلقہ عنوان :