ہلکی کوالٹی کی کپاس کے بھائو میں فی من 300 روپے کی کمی

ٹیکسٹائل سیکٹر کی زبو حالی کے باعث روئی کا بھائو مزید کم ہوسکتا ہے٬نسیم عثمان

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 16:37

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اکتوبر2016ء)مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران ٹیکسٹائل واسپننگ ملز کی جانب سے روئی کی خریداری میں اضافہ اور دوسری جانب پھٹی کی رسد میں بھر پور اضافہ کے باعث کاروباری حجم میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا٬ جس کے باعث روئی کے بھائو میں مجموعی طور پر فی من 100 روپے تا 300 روپے کی کمی واقع ہوئی۔

خصوصی طور پر ہلکی کوالٹی کی روئی کا بھائو زیادہ دبائو میں ہے صوبہ سندھ میں روئی کا بھائو فی من 5500 تا 6100 روپے٬پھٹی کا بھائو فی 40 کلو 2500 تا 3100 روپے جبکہ صوبہ پنجاب میں روئی کا بھائو فی من 6050 تا 6150 روپے پھٹی کا بھائوفی 40 کلو 2800 تا 3150 روپے رہا۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 100 روپے کی کمی کرکے فی من 5900 روپے کے بھائو پر بند کیا۔

(جاری ہے)

کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں امریکہ٬بھارت اور چین میں روئی کے بھائو میں کمی کے زیر اثر مقامی کاٹن مارکیٹ میں بھی روئی کے بھائو میں کمی واقع ہوئی۔ مقامی کاٹن مارکیٹ میں روئی کا بھائو کم ہونے کی ایک اور وجہ مقامی اور بین الاقوامی کاٹن یارن اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی مانگ اور بھائو میں زبردست سرد بازاری ہے جبکہ ملک کی اقتصادی اور سیاسی صورت حال اثر ہونے کے منفی اثرات کاروبار پر پڑ رہی ہیں۔

نسیم عثمان کے مطابق فی الحال ملک میں کپاس کی بھر پور سیزن چل رہاہے روزانہ ڈیڑھ لاکھ گانٹھوں کی پیداوار ہو رہی ہے ٬جس کے نسبت 30 اکتوبر تک ملک میں کپاس کی تقریبا 65 لاکھ گانٹھوں کی آمد ہوجائیگی۔ 30نومبر تک تقریبا ً93تا 95 لاکھ گانٹھوں کی آمد متوقع ہے جبکہ سیزن کے اختتام تک کپاس کی فصل ایک کروڑ 15 لاکھ گانٹھوں کے لگ بھگ ہونے کا امکان ہے۔ بیرون ممالک سے کپاس کی تقریباً 30 لاکھ گانٹھوں کی درآمد کرنی پڑے گی٬ جس میں سے فی الحال تقریباً 16 لاکھ گانٹھوں کے درآمدی معاہدے ہو چکے ہیں۔