خیرپور :زرعی اراضی کو سیراب کرنے والی نہر آر ڈی 23پر مبینہ قبضہ کے خلاف علاقہ مکین اور آبادگار سڑکوں پر نکل آئے

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 16:37

خیرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اکتوبر2016ء)خیرپور میں بلڈرز کی جانب سے قیام پاکستان سے قبل زرعی اراضی کو سیراب کرنے والی نہر آر ڈی 23پر مبینہ قبضہ کے خلاف علاقہ مکین اور آبادگار سڑکوں پر نکل آئے اور پریس کلب کے سامنے وڈیرہ محمد نواز جانوری٬بچل پھلپوٹو٬علی نواز لاشاری٬غوث بخش کھوکھر٬نظر محمد منگی٬میر حسن جانوری اور عابد جانوری کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے بلڈرز مافیا کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔

(جاری ہے)

مظاہرین کا کہنا تھاکہ درگاہ بھورل شاہ کے قریب بھورل شاہ کالونی بلڈرز زاہد میتلو اور ان کے ساتھیوں نے بی سیکشن پولیس کی سرپرستی میں بھرگڑی ریگولیٹر سے نکلنے والی نہر آر ڈی 23 پرمبینہ قبضہ سے تین ہزار سے زائد زرعی اراضی بنجرہونے سے ہزاروں آبادگارو زرعی اراضی سے روزگار حاصل کرنے والے گائوں شاہ نواز بھٹو٬گائوں کاندھڑو٬گائوں صدورو لاشاری٬سمیت مضافاتی دیہاتوں کے عوام کے منہ سے روٹی کا لقمہ چھیننے کے مترادف ہے٬فاقہ کشی کا شکار ہوجائیں گے٬مظاہرین کا کہنا تھاکہ کراچی کے بعد خیرپور میں بھی بلڈرز کنسٹرکشن کی آڑ میں لینڈ مافیا کا کردار ادا کررہے ہیں ٬حکومت عوام کی سہولت کے لئے منصوبے بناتی ہے یہاں عوامی سہولیات پر قبضہ مافیا کے خلاف کاروائی نہ ہونے کی وجہ سے عوام خانہ جنگی قبائلی تصادم کی طرف پیش قدمی کا خدشہ ہے جس کا سارا ذمہ بی سیکشن پولیس٬محمکہ روینیو کے کمشنر سکھر٬ڈپٹی کمشنر٬ تحصیلدار٬پٹواری اور دیگر ہونگے٬مظاہرین نے وزیر اعظم٬آرمی چیف راحیل شریف٬چیف جسٹس٬جسٹس سندھ ہائی کورٹ٬کورکمانڈر سندھ٬ڈی جی رینجرز٬گورنر سندھ٬وزیر اعلیٰ سندھ٬وزیر آب پاشی سندھ٬وزیر زراعت سندھ٬چیف سیکرٹری سندھ٬چیئرمین انٹی کرپشن سندھ٬آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ آرڈی 23 نہر پرمبینہ قبضہ کرنے وا لے زاہد بلڈرز کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرتے ہوئے نہر کو واہ گزار کراکے دیہاتیوں اور آبادگاروں میں پایاجانے والے غصے کی آگ کو ٹھنڈا کیا جائے ۔

۔