زراعت کوپاکستان کے معاشی٬ معاشرتی اور سماجی ڈھانچے میں اہم مقام حاصل

زرعی ملک ہونے کے باوجود ملکی ضروریات کا 82 فیصد خوردنی تیل درآمد کرتا ہے ٬ہر سال 200 ارب سے زائد روپے کا قیمتی زرمبادلہ خرچ ہوتا ہے وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر 2ارب 79کروڑ روپے سے پوٹھوار خطہ کو زیتون کی وادی بنانے کے 5سالہ پروگرام کے تحت کاشتکاروں کو زیتون کے 20لاکھ سے زائد پودوں کی مفت فراہمی شروع ہوگئی ہے

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 16:15

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اکتوبر2016ء) زراعت کوپاکستان کے معاشی٬ معاشرتی اور سماجی ڈھانچے میں اہم مقام حاصل ہے۔ پاکستان زرعی ملک ہونے کے باوجود ملکی ضروریات کا 82 فیصد خوردنی تیل درآمد کرتا ہے جس پر ہر سال 200 ارب سے زائد روپے کا قیمتی زرمبادلہ خرچ ہوتا ہے۔گزشتہ برسوں میں خوردنی تیل کی درآمد میں اضافہ 93 فیصد جبکہ مقامی پیداوار میں 16 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

زیتون کا تیل خوردنی تیلوں میں بہترین تیل سمجھا جاتا ہے اور اس کا استعمال انسانی صحت کے لئے بہت مفید ہے۔ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کی ہدایت پر 2ارب 79کروڑ روپے سے پوٹھوار خطہ کو زیتون کی وادی بنانے کے 5سالہ پروگرام کے تحت کاشتکاروں کو زیتون کے 20لاکھ سے زائد پودوں کی مفت فراہمی شروع ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

پوٹھوار کے اضلاع چکوال ٬ جہلم ٬ اٹک اور راولپنڈی کے علاوہ خوشاب میں 15ہزار سے زائد ایکڑ رقبہ پر زیتون کے پودے لگائے جارہے ہیں۔

زیتون کے پودوں کی داغ بیل اور آبپاشی کے وسائل کی تیاری کے منصوبوں کے لئے 70 اور ڈرپ اریگیشن سسٹم کی تنصیب کے لئے 60فیصد سبسڈی فراہم کی جارہی ہے۔ پوٹھوار خطہ میں زیتون کے علاوہ انگور اور آڑو کی نئی اقسام متعارف کروانے پر زرعی سائنسدان مبارک باد کے مستحق ہیں۔ پوٹھوار ریجن کی غیر ہموار زمینوں پر کاشتہ فصلوں کے علاوہ ان پھلدار پودوں کی بروقت آبپاشی کے لئے ڈرپ اور سپرنکلر نظام آبپاشی نہایت موزوں ہیں۔

ڈرپ و سپرنکلر طریقہ آبپاشی سے پانی کی 50 فیصد٬ فصلوں کی پیداوار میں 20 سی30 فیصد اضافہ اور کاشتکاروں کے فی ایکڑ پیداواری اخراجات میں 30 سے 35 فیصد بچت ممکن ہے۔خطہ پوٹھوار میںزراعت کی ترقی اور کاشتکاروں کی خوشحالی کے لئے پنجاب حکومت کی طرف سے موجودہ مالی سال کے دوران شروع کیے گئے دیگر زرعی منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔ پنجاب کے بارانی اضلاع کے کاشتکاروں میں گائوں کی سطح پر کنگی کی بیماری سے محفوظ گندم کی ترقی دادہ اقسام کا مفت بیج تقسیم کیا گیا ہے ۔

مشینی کاشت کے فروغ کے پروگرام کے تحت ربیع ڈرل٬ روٹاویٹر اور گرائونڈ نٹ جیسے جدید زرعی آلات 50 فیصدسبسڈی پر فراہم کیے جا رہے ہیں۔ اس خطہ میں جدید توسیعی خدمات کی فراہمی کے لئے آئندہ پانچ سالوں میں خطیر رقم خرچ کی جائے گی۔ خطہ پوٹھوارمیں زیتون٬ انگور اور آڑو کی نرسریوں کے قیام ٬ پودوںکی ترسیل٬ باغات کی داغ بیل٬ کانٹ چھانٹ اور پھل کی چنائی جیسے زرعی عوامل کی انجام دہی کے لئے یہاں کی دیہی آبادی کے لئے روزگار کے کثیر مواقع پیدا ہوں گے۔

ان پودوں کی منافع بخش کاشت اور ان سے حاصل ہونے والی پیداوار سے معیاری مصنوعات کی تیاری کے لئے گھریلوں صنعتوں کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔ان حکومتی اقدامات اور ترجیحی بنیادوںپر شروع کئے گئے منصوبوں کی تکمیل سے بارانی علاقوں کی بنجر اور کم زرخیز زمینوں پر زیتون کے علاوہ انگور اور آڑو کی کاشت کو فروغ حاصل ہوگا۔ کاشتکاروں کی آمدن میں اضافہ کے علاوہ خوردنی تیل کی ملکی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی اور ہر سال خوردنی تیل کی درآمد پر خرچ ہونے والے قیمتی زر مبادلہ کی بچت ہوگی۔

متعلقہ عنوان :