ْایس ای سی پی نے سکیورٹیز ایکسچینجوں کے افعال اور لائسنسنگ کیلئے نئے ضوابط کی منظوری دیدی

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 15:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اکتوبر2016ء) کیپٹل مارکیٹ کو مضبوط کرنے کی کوششوں میں سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے ضوابط برائے سکیورٹیز ایکس چینجز (لائسنسنگ اینڈ آپریشن)٬2016 کی منظوری دے دی۔ سٹیک ہولڈرز سے تفصیلی مشاورت کے بعد حتمی صورت میں آنے والے ضوابط کو ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر شائع کر دیا گیا ہے۔

ضوابط میں یہ مخصوص کیا گیا ہے کہ سکیورٹیز ایکسچینج سرمایہ کاروں کے تحفظ اور آئیوسکو کے اصولوں کے مطابق کام کریں۔ یہ ضوابط سکیورٹیز ایکسچینج کی لائسنسنگ٬ مالیاتی وسائل٬ فرائض٬ آڈٹ اور حسابات٬ ڈائریکٹرز اور مینجمنٹ کے تقرّر اور انتظام اور ڈائریکٹرز٬ افسران اور حصص داران کے لئے مناسب اور موزوں معیار سے متعلق معاملات پر روشنی ڈالتے ہیں۔

(جاری ہے)

بہتر گورننس کے لئے بھی مطلوبات مخصوص کئے گئے ہیں جن میں یہ مطالبہ شامل ہے کہ ایکسچینج کے بورڈ میں آدھے ڈائریکٹر ز کا غیر جانب دار ہونا ضروری ہے۔بین الاقوامی بہترین طور پریقوں سے ہم آہنگ ہونے کے لئے ایکسچینج کو درکار ہوگا کہ وہ انضباطی امور کی ایک کمیٹی تشکیل دے جو غیر جانب دار ڈائریکٹرز پر مشتمل ہوگی۔ سکیورٹیز ایکسچینجوں سے یہ بھی درکار ہوگا کہ وہ اپنے افعال٬ انضباطی امور اور آئی ٹی کے نظام کا ایک لازمی سالانہ آڈٹ کرائیں تاکہ اس کے نظام کے با اثر ہونے کو یقینی بنایا جا سکے اور شفافیت کو فروغ دیا جا سکے۔

سکیورٹیز ایکسچینج کو بنیادی ڈھانچے٬ انسانی وسائل اور پالیسی اور طرز عمل قائم کرنا ہوں گے تاکہ فرائض کو م$ثر طریقے اور خوش اسلوبی سے انجام دیا جا سکے۔سکیورٹیز ایکسچینج سے یہ درکار ہوگا کہ وہ ۳سالہ جامع کاروباری ترقیاتی منصوبہ بنائیں جس میں مالیاتی منصوبہ بندی٬ مصنوعات اور مارکیٹ کی ترقی کے منصوبے وغیرہ شامل ہوں۔یہ توقع کی جاتی ہے کہ ان جامع انضباطی فریم ورک کے نفاذ سیپاکستان میں سکیورٹیز ایکسچینج ایک شفاف اور م$ثر ٹریڈنگ پلیٹ فارم فراہم کر پائیں گے اور یہ پاکستان کی کیپٹل مارکیٹ کے لئے سرمایہ کاری کی ترغیب دلانے میں مدد دے گا۔