امن و سلامتی کیلئے مقامی تنظیموں کی شراکت ضروری ہے ٬ چین

عالمی برادری ہی فرقہ وارانہ کشیدگی اور تنازعات کے حل کی ذمہ دار ہے ٬ بان کی مون

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 13:19

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 اکتوبر2016ء) چین نے اقوام متحدہ اور امن و سلامتی کے خطے میں واقع علاقائی اور مقامی تنظیموں میں مضبوط شراکت داری پر زور دیا ہے ٬ یہاں اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں اس موضوع پر خطاب کرتے ہوئے چینی مندوب لیو جی یی نے کہا کہ ہمیں سلامتی کو تعاون کے ذریعے مضبوط بنانے کیلئے مجموعی اور واضح ضروری اقدامات کرنے چاہئیں ٬ اس سلسلے میں علاقائی اور مقامی تنظیموں کی حوصلہ افزائی اور تعاون ضروری ہے تا کہ حساس علاقائی معاملات کو حل کیا جاسکے اور ان کی تاریخ اور ثقافت سے فائدہ اٹھا کر ان مسائل کو حل کیا جا سکے اور مذاکرات کی بنیاد پر بین الاقوامی شراکت داری قائم کی جاسکے ٬ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا کہ عالمی امن اور سلامتی کے مسائل گذشتہ کئی دہائیوں سے خانہ جنگی کے باعث مڈل ایسٹ میں بہت پیچیدہ ہو چکے ہیں اور ان مسائل کے باعث فرقہ وارانہ کشیدگی اوردیگر تنازعات میں اضافہ ہو چکا ہے ٬ یہ مسائل قومی سرحدوں کیلئے چیلنج بن چکے ہیں اور اپنے حل کیلئے یہ بین الاقوامی برادری کی مجموعی ذمہ داری کا تقاضا کرتے ہیں ٬ اجلاس میں اقوام متحدہ اور مجموعی سلامتی کے معاہدے کی تنظیم ’’ شنگھائی تعاون تنظیم ‘‘ اور آزاد ملکوں کی دولت مشترکہ کے تعاون پر بھی روشنی ڈالی گئی ٬ اس سلسلے میں چینی مندوب نے کہا کہ ان کی تینوں تنظیموں نے دہشتگردی ٬ منشیات کی سمگلنگ ٬ منظم جرائم کیخلاف مثبت کامیابیاں حاصل کی ہیں اور معیشت ٬تجارتی تعاون اور عوام کے درمیان تبادلہ خیال میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے ٬چین دیگر ممالک کے ساتھ عالمی سطح پر نئے انداز کے تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے جس سے سب کو فائدہ حاصل ہو اور مستقل امن اور خوشحالی سب کا مقدر بنے ۔

متعلقہ عنوان :