جد ید ز ر عی ٹیکنا لو جی سے استفا د ہ وقت کا تقاضا ہے٬زرعی ماہرین

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 12:25

سلانوالی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اکتوبر2016ء)زر عی ما ہر ین نے کہا ہے کہ زیا د ہ پیدا وا ر کے حصو ل جد ید ز ر عی ٹیکنا لو جی سے استفا د ہ وقت کا تقاضا ہے٬ حکو مت کسا نو ں کو ز یا د ہ سے زیا د ہ سہو لیات کی فرا ہمی کو یقینی بنا ئے تا کہ پا کستان کے ز رعی شعبہ میں تر قی ممکن ہو سکے اور پا کستان ز رعی اجنا س میں خو دکفیل ہو سکے٬ غیر تصد یق شد ہ بیج تحقیق کا فقدا ن سیم و تھو ر قر ضوں کی عد م فرا ہمی مشینی کاشت کی کمی اور غیر متواز ن استعما ل پا کستان کی شعبہ ز راعت میںخود کفا لت کی را ہ میں بڑ ی ر کا و ٹ ہے٬ ا ن خیالا ت کا ا ظہا ر ا نہوں نے ا ے پی پی سے گفتگو کر تے ہو ئے کیا٬ ا نہوں نے کہا ہے کہ ملک میں جا ری توانا ئی بحران میں شعبہ زراعت سمیت ہر شعبہ ز ند گی کو شد ید متاثر کیا٬ موجودہ حا لا ت میں ضرورت ا س ا مر کی ہے کہ ز ر عی مقا صد کیلئے استعما ل ہو نے وا لے ٹیو ب و یلوں کیلئے د یہی علاقوں میں با ئیو گیس ٹیکنا لو جی کو ز یا د ہ سے ز یا د ہ فرو غ د یا جا ئے کیو نکہ صو بہ پنجا ب میں 3کر وڑ 20لا کھ سے زا ئد گا ئیں یہ بھینسیں دستیا ب ہے جن کے گو بر سے 50لا کھ با ئیو گیس پلا نٹس چلا ئے جا سکتے ہیں٬ ا ن ٹیو ب و یلوں کو با آ سانی با ئیو گیس پر منتقل کر کے بجلی و ڈ یزل کی بچت اور کھا نا پکا نے کیلئے مفت گیس کی فرا ہمی ممکن بنا ئی جا سکتی ہے٬ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکو متی سطح پر ز یا د ہ سے ز یا د ہ با ئیو گیس ٹیکنا لو جی کو فروغ د یا جا ئے ۔